ہمدردانہ اپیل: اس نازک گھڑی میں خدمتِ خلق ہمارا فرض

ارشد کبیر خاقان مظاہری
حضرات! عالمی وباء کورونا وائرس نے ہندوستان سمیت پوری دنیا میں کہرام مچارکھا ہے۔ بے شمار افراد اس وباء کا شکار ہوکر اس دار فانی کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔ پوری دنیا عموماً اور وطن عزیز میں خصوصاً اس جان لیوا بیماری کی وجہ سے ہلاکت اور طبی وسائل کی قلت نے ایک ڈراونی سی کیفیت پیدا کر دی ہے۔ جدھر دیکھئے خوف و دہشت اور بے چینی کا عالم ہے۔ مگر اس نفسی نفسی کے عالم میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور انسانی خدمات کی دلوں کو سکون بخشنے والی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔ اہل خیر اور انسان دوست محض انسانی جذبہ سے بلا تفریق مذہب و ملت متاَثر لوگوں کی جانی و مالی خدمات اور ضرورت آجانے پر غیر مذہبی بھائیوں کی تجہیز و تکفین کا کام بھی انجام دے رہے ہیں جو بڑی ہی خوش آئند بات ہے۔
ضرورت ہے کہ ہم اسی طرح حکومت کی ہدایات، شرعی تعلیمات، صفائی ستھرائی اور طبی گائڈ لائنز کا خیال رکھتے ہوئے اس پرخطر ماحول میں بلا تفریق مذہب و ملت بڑھ چڑھ کر ایک دوسرے کے کام آنے ، حقوق العباد اور انسانی جذبہ کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے و اعتماد بحال کرنے، وبا کے خلاف ہمت و حوصلہ جٹانے اور طبی سہولیات کے ساتھ خوردنی وسائل ضرورت مند لوگوں تک پہونچانے کی کوشش، نیز مساجد میں بھی تمام حکومتی، طبی اور شرعی ہدایات و احکامات کا پاس و لحاظ رکھیں، ادنیٰ تکلیف اور بیماری محسوس ہونے پر بہتر ہے کہ اپنی نمازیں اپنے گھروں میں ہی ادا کریں دوسروں کی جان، صحت اور ضرورت کا خود سے زیادہ خیال رکھیں۔ساتھ ہی ساتھ گناہوں سے بچیں کہ اس طرح کی آفات اور وبائیں رب کی نافرمانی کی وجہ سے بھی لاحق ہوتی ہیں۔ توبہ و استغفار اور رب کی طرف رجوع کے ساتھ ساتھ خدا اور اس کے بندوں کے حقوق کی ادائیگی کو بھی یقینی بنائیں۔یقیناً ان اعمال کے کرنے سے بلائیں ٹلیں گی، ملک و معاشرہ بھی محفوظ رہے گا، قلب کو سکون اور قوت حاصل رہے گی، آپس میں ہمدردیاں، بھائی چارہ کو فروغ اور آپسی دوریاں ختم ہوں گی ۔ گزرا ہوا ماہ مبارک کا مہینہ بھی آپ کے جذبہ انفاق و سخاوت کو مہمیز کرنے میں یقیناً تب ہی معاون ثابت ہوگا جب آپ جس سطح پر بھی ممکن ہو خود کے بچاو کے ساتھ اپنے پڑوس کا دامے درمے اور سخنے قدمے ہر طرح کی فکری، بدنی اور مالی مدد بہر صورت پہونچائیں گے۔
اس کسمپرسی کے عالم میں خود کو کسی بھی طرح حقیر اور کمزور نہ سمجھیں۔ دل کو مضبوط کریں، قضا و قدر پر ہمیشہ یقین رکھیں، پریشان حال لوگوں کی خبر گیری کرنے کو اپنا دینی و اخلاقی فریضہ اور سعادت سمجھیں، خاص طور پر مریضوں کو آکسیجن اور دوائیں مہیا کرانے میں اور انہیں ہاسپیٹل پہونچانے میں اپنا نمایا کردار ادا کریں، گرد و نواح میں کوئی انسان اس دار فانی سے کوچ کر جائے تو اسے اور اس کے کنبہ کو لاچار اور بے یار و مددگار نہ چھوڑیں۔ اس کی تجہیز و تکفین اور گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک کو اپنا انسانی و ایمانی فریضہ سمجھیں۔ اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعہ ان نا مساعد حالات میں کورونا سے متعلق جس طرح بھیانک خبریں سامنے آرہی ہیں اس سے ہرگز اپنے دل و دماغ کو متاثر نہ ہونے دیں، کسی کی پوزیٹیو رپورٹ آنے پر حکومتی، طبی اور شرعی ہدایات کا خیال رکھتے ہوئے ہر ممکن مدد کریں، بھید بھاؤ اور نفرت کی فضا قائم ہونے اور کرنے سے خود کو اور اپنے خاندان والوں کو بچائیں۔ یقیناً اللہ سبحانہ وتعالی آپ کے ان اعمال صالحہ، انسانی جذبہ اور خدمت کی برکت اور صلہ میں اس بلا اور وبا کو دور فرما دیں گے (انشا اللہ) اور آپ عند اللہ ماجور اور عند الناس مشکور قرار دئیے جائیں گے۔ پروردگار عمل کی توفیق بخشے۔ آمین

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں