غزہ: فلسطینی وزارت صحت نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی پرہونے والی حالیہ اسرائیلی جارحیت کے باعث زرعی شعبے کو 204 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
وزارت نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ براہ راست نقصان کی مقدار 126 ملین ڈالر سے زیادہ ہے جبکہ بالواسطہ ہونے والا نقصان تقریبا 79 ملین ڈالر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ براہ راست نشانے کے نتیجے میں سینکڑوں ایکڑ پر سبزیوں کی فصل اور درختوں کی تباہی کے علاوہ آبپاشی کےمقاصد کے لیے پانی کی رکاوٹ بھی شامل ہے۔
وزارت نے اشارہ کیا کہ مویشیوں کے مالکان کو نقصان اٹھانا پڑا اور سرحد بند ہونے کی وجہ سے جانوروں کو خوراک کی فراہمی میں خلل پیدا ہونے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں پرندوں اور جانوروں کی موت ہوگئی۔
زرعی سہولیات ، فیڈ فیکٹریاں ، کنویں ، مین اور ماتحت کنویر لائنز ، زرعی تالاب ، فش فارمنگ اسٹیشنز ، فیڈ اسٹورز ، زرعی آلات کی دکانوں ، کیڑے مار ادویات ، اور مکھیوں کے فارموں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
اسرائیلی جارحیت کے دوران زمینوں تک رسائی نہ ہونے کے ساتھ ساتھ پیداوار کے لئے کھلی منڈی کی عدم موجودگی ، جن میں برآمد کے مواقع بھی شامل ہیں جو غزہ میں جاری اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے پہلے ہی ایک بڑا مسئلہ تھا ، جس کے نتیجے میں بہت ساری زرعی قیمتوں میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے زرعی ضروریات فراہم کرنے والے گوداموں کو نشانہ بنایا جن میں کھاد ، کیڑے مار ادویات اور پلاسٹک شامل ہیں جو پٹی میں تباہی کا شکار ہیں۔
اس نے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں اور تمام متعلقہ حکام سے فوری طور پر اس تباہی اور انسانوں ، ماحولیات اور صحت عامہ پر پائے جانے والے منفی اثرات کے ازالے کے لئے ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی۔






