ماب لنچنگ بہار کے روشن پیشانی پر بدنما داغ: آل انڈیاملی کونسل بہار

پھلواری شریف: (پریس ریلیز) ہمارا ملک بھارت ایک جمہوری ملک ہے، یہاں ہزاروں سال سے مختلف مذاہب کے ماننے والے محبت، امن و آشتی کے ساتھ رہتے آئے ہیں، بطورخاص ہماری ریاست بہار فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے پورے ملک میں اپنی ممتاز شناخت رکھتی ہے، لیکن گزشتہ چند سالوں سے کچھ غیر سماجی عناصر اس ملک اور ہماری ریاست کی فضاکو زہر آلود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور بہت حد تک وہ اپنی اس ناپاک کوشش میں کامیاب بھی ہیں، اسی لیے بہار جیسی پرامن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے مثالی ریاست میں بھی ماب لنچنگ کے دردناک واقعات پیش آنے لگے ہیں جو نہ صرف بہار کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے، ان خیالات کااظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل بہار کے کارگزار جنرل سکریٹری مولانامحمدنافع عارفی نے ماب لنچنگ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سمستی پور اور ارریہ میں ہونے والی ہلاکتیں انسانیت کوشرمسار کردینے والی ہیں، یہ بہار کے روشن پیشانی پر بدنما داغ ہے، انسان نما بھیڑیے جنگل سے چھوٹ کر انسانی آبادی میں آگھسے ہیں، اور انسانوں کو اپنی دہشت کا نشانہ بنانے رہے ہیں، انسانیت کے دشمن ان غنڈوں کو جب تک سخت سزا نہیں دی جائیگی یہ اپنی درندگی سے باز نہیں آئینگے  مولاناعارفی نے ارریہ کے جوکی ہاٹ کے دردناک واقعہ پر اپنی شدیدناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ ایک پولیس نے مقتول اسمعیل ہی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی، یہ انصاف کاخون کرنے کے برابر ہے، تاہم اچھی بات یہ ہے کہ دو ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، آل انڈیا ملی کونسل بہار چوکی ہاٹ پولیس اور حکومت بہار سے مطالبہ کرتی ہے کہ فرار مجرموں کو فوراً گرفتار کیاجائے اور ان کے خلاف قتل کا مقدمہ چلاکر انہیں جلد سے جلد سزا دی جائے۔نیز مقتولوں کے ورثہ کو ان کے نقصان کے اعتبار سے معاوضہ دیا جائے، انہوں نے حکومت سے مزید مطالبہ کیا ہے کہ سمستی پورضلع مفصل تھانہ حلقہ آدھار پور میں ہونے والی ماب لنچنگ اور جوکی ہاٹ کی ماب لنچنگ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کسی ہائی کورٹ کے جج سے کرائی جائے اور مجرموں کو فوراً سزا دی جائے نیز مہلوکین کو معاوضہ دیا جائے۔