راجستھان میں مظاہرین کسانوں نے بی جے پی لیڈر کے کپڑے پھاڑے

شری گنگا نگر میں مودی حکومت کے زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے کسانوں نے 30 جولائی کو بی جے پی لیڈر کیلاش میگھوال کے کپڑے پھاڑ دیے، پولیس نے بڑی مشکل سے انھیں بحفاظت بھیڑ سے باہر نکالا۔
مرکز کی مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی ناراضگی اب بی جے پی لیڈروں پر بھاری پڑتی جا رہی ہے۔ جمعہ کو راجستھان کے شری گنگا نگر میں زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے کسانوں نے بی جے پی لیڈر کیلاش میگھوال پر حملہ کر دیا اور ان کے کپڑے پھاڑ ڈالے۔ بی جے پی لیڈر میگھوال مہنگائی اور آبپاشی کو لے کر بی جے پی لیڈروں کے ایک مظاہرہ میں حصہ لینے وہاں پہنچے تھے، تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔
کیلاش میگھوال کے ساتھ ہوئے واقعہ کے فوراً بعد ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس نے حالات کو قابو میں کر لیا۔ پولیس کو معاملہ ٹھنڈا کرانے کے لیے لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ اس کے کچھ دیر بعد پولیس بی جے پی لیڈر کیلاش میگھوال کو کسانوں کے بھیڑ کے درمیان سے بحفاظت نکال کر لے گئی۔
دراصل مرکز کی مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی ناراض دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ ہریانہ، پنجاب، راجستھان وغیرہ ریاستوں میں کسان تحریک کی قیادت کر رہی کسان تنظیموں نے بی جے پی لیڈروں کی مخالفت کرنے کی بات کی ہے۔ اس کے پیش نظر پنجاب اور ہریانہ میں کئی مقامات پر بی جے پی لیڈروں کو کسانوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
(بشکریہ قومی آواز)