اولیو ایجوکیشن اینڈ ویلفئیر سوسائٹی پونہ کی جانب سے کوکن سیلاب متاثرین کی امداد لگاتار جاری

پونہ: ( پریس ریلیز) کوکن میں آئے حالیہ ہلاکت خیز آفت میں اولیو ایجوکیشن اینڈ ویلفئیر سوسائٹی پونہ نے انسانیت کی خدمت کر کے جہاں مثال قائم کی ہے وہیں جذبہ ہمدردی کو لیکر لوگوں کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کروائی ہے۔ اولیو ایجوکیشن اینڈ ویلفئیر سوسائٹی پونہ کے رکن اور اولیو اسکول کے استاذ مولانا ابو سعاد فلاحی نے پریس ریلیز جاری کرکے بتایا کہ 24/جولائی2021 بروز پیر ،ہمارا کوکن کا پہلا سفر ٹرسٹ کے ذمہ داران مولانا صادق فلاحی ،جناب عارف قاسم اور عبداللہ بھائی صاحبان کی سرپرستی میں ہوا ، جو کافی کامیاب رہا، حالات کا جائزہ اور انجمن درمندان تعلیم وترقی کے ذمہ دران سے مشورہ کرنے کے بعد اسی وقت ریلیف کی دوسری کھیپ لے جانے کا عزم کیا گیا ابو سعاد فلاحی نے کہا کہ یکم اگست ۲۰۲۱ کو صبح فجر کے بعد ہمارا دوسرا قافلہ کوکن کے لیے روانہ ہوا ،جس میں اقراء فاونڈیشن،کاروان ہند، کونڈوا کی مختلف مساجد کے ذمہ داران اور لوہیا نگر جیسے مختلف علاقوں کے ساتھیوں کے تعاون سے تین دن میں تقریبا ۷ لاکھ کا سامان جمع ہوا، جو ۵ سو باکس پانی ،راشن کٹس اور دیگر ضروری اشیاء خورد و نوش ملا کر تقریبا 31 اشیاء پر مشتمل تھا۔ انھوں نے بتایا کہ سنیچر دوپہر کے قریب ہمارا قافلہ ٹیمپالہ گاؤں مفتی مظفر صاحب کے دولت کدہ پہ پہونچا جہاں امین بھائی کے توسط سے مفتی رفیق صاحب سے ملاقات ہوئی، مفتی صاحب نے بتایا کہ تقریبا اب تک ریکارڈ کے مطابق مہاڑ تعلقہ میں بھی ۳ہزار مسلم خاندان متاثر ہوئے ہیں جن کی امداد کی ہنگامی تیاریاں ہوئیں اور امداد بھی کی گئیں اب ایک طبقہ ایسا ہے جو اچھی فیملیز کے لوگ ہیں وہ کسی حد تک اسٹبل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسرا طبقہ ہے جو امداد کے زیادہ مستحق ہیں ان کی ضرورتوں کا اندازہ نہیں ہوپارہا ہے۔ ان کے لئے شاپنگ مال کی طرح اجتماعی دکان لگائی جائے گی اور لوگوں کو ٹوکن دیا جاِئے گا اور اپنی ضرورت کی چیزیں لے لیں گے۔ مفتی رفیق نے لوگوں سے اپیل کی ہے کوئی بھی ریلیف لانے سے پہلے ان سے مشورہ ضرور کرلیں تاکہ صحیح مستحقین تک سامان پہونچ سکے۔
بعد ازاں ہم نے ۱۵۰ کٹس اور ۳۵۰ پانی کے پکیٹس وہیں اتار دئیے اور ۵۰ کٹس اور ۱۵۰ پانی کے پیکٹس لیکر حافظ تابش صاحب کی رہبری میں ہم راجیو واڈی گاؤں گئے راستے میں انھوں نے ہماری رہنمائی ساؤتری ندی کے پڑوس میں ایک گاؤں کونڈیوتے محلہ کی طرف بھی کی جو ندی کے پڑوس میں ہونے کی وجہ سے کافی متاثر ہوا، ہمارے سرپرست عارف سر نے فوراً کہا کہ پہلے ہمیں اس گاؤں میں جانا چاہیے، پھر راجیو واڈی سے قریب ایک گاؤں چانڈوے جائیں گے جہاں کچھ کٹس دینا ہے۔ ہم گاؤں کے قریب پہونچے تو ہمیں گاؤں کی خستہ حالت، لوگوں کی پریشانیوں اور سیلاب کی داستان سن کر کافی رنج و قلق ہوا اور ہم نے لوگوں کی آنکھوں میں کافی غم و رنج محسوس کیا۔
گاؤں 29 گھروں پہ مشتمل تھا ہم نےاپنا لایا ہوا سامان گاؤں کے صدر صاحب کی اجازت سے ہم نے خاموشی سے انکے گھروں میں سامان رکھ دیا،
اس کے علاوہ ہم نے راجہ واڈی و دیگر قرب و جوار کے گاؤں کا جائزہ لیکر ان کے درد کا مداوا کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ الحمد اللہ ہمارا یہ سفر بہت ہی کامیاب رہا اور سبق آموز رہا جس سے ہم نوجوانوں کو قوم کی خدمت کرنے کا خوب حوصلہ ملا اور آئندہ
کام کرنے کی راہیں بھی کھلیں۔
مولانا فلاحی نے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسی سفر میں ساتھیوں نے کولھاپور کے مضافات میں بھی ریلیف کے کام کا ارادہ کیا جو حالیہ برسات میں سیلابی کیفیت کا شکار ہوا ہے ۔نامانوس علاقہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی توجہ سے محروم ہے، حالانکہ ان غریبو ں کا بھی بڑا بھاری نقصان ہوا۔ اولیو کی ٹیم کے ذمہ داران نے جب اس کا اعلان کیا تو سارے ساتھیوں نے عزائم کیے اور الحمد اللہ اس نئے مشن پر کا م کا آغاز ہوچکا ہے ۔
انھوں نے اولیو ایجوکیشن اینڈ ویلفیر سوسائٹی کی طرف سے تمام تعاون کرنے والوں اور رضاکاروں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم رب کریم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں اللہ تعالی تمام احباب کو دارین میں بہترین بدلہ عطا فرمائے، آمین ۔