افغانستان کے 19 صوبائی دارالحکومتوں پر طالبان کا قبضہ مکمل، کابل سے صرف 87 کلومیٹر دور

طالبان قندھار، لشکرگاہ، ہرات، پکتیکا اور زابل سمیت7 دنوں میں اب تک افغانستان کے 34 میں سے 19 صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہوچکے ہیں۔
کابل حکام افغانستان ميں بھارت کے مفادات اور املاک کی حفاظت بھی نہ کرسکے، طالبان نے ہرات ميں افغان بھارت دوستی ڈيم پر بھی قضہ کرلیا جس پر بھارت نے تين سو ملین ڈالر لگائے تھے۔
طالبان نے اڑتاليس گھنٹوں ميں 9 صوبائی دارالحکومتوں پر کنٹرول حاصل کرليا جبکہ سفارتخانے سے ملازمین کو نکالنے کےلئے امریکی فوجی کابل پہنچ گئے۔
ہرات ايئرپورٹ پر بھارتی لڑاکا طيارہ بھی طالبان کے قبضے ميں آگئے مغربی ميڈيا کے مطابق خود کو ہرات کا شير کہلانے والے کمانڈر اسماعيل خان ،نائب وزيرداخلہ، گورنر ، کورکمانڈر اور انٹيلی جنس ڈائريکٹر کے ساتھ ہيلي کاپٹر پر کابل فرار ہونا چاہتے تھے مگر سپاہیوں نے انہيں ہرات چھوڑنے سے زبردستی روک دیا۔
فراہ سے فرار ہونے والے افغان اہلکار پناہ کے لیے ايرانی سرحد پرپہنچ گئے ہيں جبکہ صوبہ بلخ ميں طالبان نے دوستم مليشيا کی کئی فوجی گاڑياں قبضے ميں لے لی ہيں۔
صدر اشرف غنی کے آبائی صوبے لوگر پر طالبان کا اب مکمل کنٹرول ہے جہاں سے کابل صرف 87 کلوميٹر دوری پر ہيں۔