حکومت پر زیادہ بھروسہ نامناسب، دانشور طبقہ جھوٹ کا پردہ فاش کرے: سپریم کورٹ جج

جسٹس چندر چوڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بیشتر حکومتیں اپنا اقتدار بچائے رکھنے کے لیے جھوٹ بولتی ہیں۔ پوری دنیا میں یہ ٹرینڈ دیکھا جا رہا ہے۔ انھوں نے کووڈ کے صحیح اعداد و شمار پیش نہیں کیے۔‘‘

حکومت کے وعدوں اور دعووں پر تو اکثر سوال اٹھتے رہے ہیں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ساتھ ماہرین بھی سچ سامنے لاتے رہے ہیں، لیکن اب سپریم کورٹ کے جج جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ایک بیان دیا ہے جس میں انھوں نے دانشور طبقہ سے گزارش کی ہے کہ وہ حکومت کے جھوٹ سے پردہ اٹھائیں اور عوام کو سچ سے واقف کرائیں۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ یہ دانشوروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کا جھوٹ سب کے سامنے لائیں۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ایک پروگرام کے دوران اپنی تقریر میں یہ بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور کسی بھی غلط خبر یا ایجنڈے کے لیے حکومت کی ذمہ داری طے کرنا ضروری ہے۔ کورونا کے اعداد و شمار سے چھیڑ چھاڑ کی بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ”ضرورت سے زیادہ حکومت پر یقین کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ سماجی، سیاسی، معاشی اور ثقافتی سچائی کو حاصل کرنے کے لیے حکومت پر ضرورت سے زیادہ یقین صرف مایوسی ہی دے گا۔”
سپریم کورٹ جج نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ”کوئی صرف اس بات پر یقین نہیں کر سکتا جو حکومت بتا رہی ہے۔ بیشتر حکومتیں اپنا اقتدار بچائے رکھنے کے لیے جھوٹ بولتی ہیں۔ پوری دنیا میں یہ ٹرینڈ دیکھا جا رہا ہے۔ انھوں نے کووڈ کے صحیح اعداد و شمار پیش نہیں کیے۔” جسٹس چندرچوڑ کے اس بیان کو کورونا بحران کے دوران حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔
(بشکریہ قومی آواز)