کویت: موذن پر الزام ہے کہ اس نے “شارٹس” (گھٹنوں تک کی پینٹ) پہن کر نماز کے لیے اذان دی جس پر اسے قانونی کارروائی کا سامنا ہے
کویت میں وزارت اوقاف نے بلاک 1 کے علاقے الرحاب میں عبداللہ بن جعفر مسجد کے موذن کومعطل کرکے اس کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔ موذن پر الزام ہے کہ اس نے “شارٹس” (گھٹنوں تک کی پینٹ) پہن کر نماز کے لیے اذان دی جس پر اسے قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔
اوقاف “کونسل” کی طرف سے شائع کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد عبداللہ بن جعفر کے موذن کو نا مناسب لباس میں اذان دینے پر معطل کیا گیا ہے۔ اس اذان کی ایک مختصر ویڈیو سوشل میڈیا بھی نشر کی گئی ہے جس میں مؤذن کوشارٹس پہن کر نماز کے لیے اذان دیتے دکھایا گیا ہے۔
مسجد کے علاقے میں رہنے والے متعدد ٹویٹرصارفین نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ موذن مسجد کی صفائی اور اسٹور روم میں سامان ترتیب دے رہا تھا جس کےلیے اس نے مختصر لباس پہن رکھا تھا۔ پھراس نے اسی حالت میں اذان بھی دے ڈالی۔
ایک اور ٹوئٹر نے تصدیق کی کہ وہ شخص مسجد کے سٹور روم کی صفائی کر رہا تھا اور اذان کے وقت اسی حالت میں مسجد میں داخل ہوا۔ ایک تیسرے نے مزید کہا کہ موذن فجر کی نماز سے پہلے مسجد کی لائبریری اور کچھ کام کے انتظام میں مصروف تھا۔ وقت کم تھا جس کے لیے وہ کپڑے تبدیل ہیں کرسکا جس پر اسے اسی حالت میں اذان دینا پڑی۔
ایک ٹویٹ صارف نے کہا کہ جس نے موذن کی ویڈیو بنائی۔ پہلے اس نے اس کی وجہ بیان کی پھر شکایت کی تھی۔