سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر ڈاکٹر محمد منظور عالم کا اظہارِ تعزیت

نئی دہلی: کشمیر کے مشہور و مقبول رہنما اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا کہ ’’سید علی شاہ گیلانی برصغیر کی نامور شخصیت تھے۔ انھوں نے لمبی عمر پائی اور اس عمر کا بڑا حصہ مختلف سماجی اور سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہ کر گزارا۔ موت ایک ایسی حقیقت ہے، جس کو جھٹلانا سوائے نادانی کے کچھ نہیں ہے۔ تاریخ کی نہ جانے کیسی کیسی شخصیات دیکھتے دیکھتے منظر نامے سے غائب اور پیوبند خاک ہوگئیں۔ گیلانی صاحب بھی ایک بڑی شخصیت کے مالک تھے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیر کا سب سے بڑا عوامی چہرہ بنے ہوئے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں زبان و قلم کی دولت سے نوازا تھا۔ اسی لیے ان کی خطابت بڑی پرجوش اور تحریریں بہت ادیبانہ اسلوب کی حامل ہوتی تھیں۔ وہ پوری زندگی عوامی رابطے میں رہے، تین مرتبہ ممبر اسمبلی بھی منتخب ہوئے، رابطہ عالم اسلامی کے رکن بھی رہے اور تقریباً تین درجن کتابیں تصنیف کرکے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔‘‘
ڈاکٹر منظور عالم نے مزید کہا کہ ’’گیلانی صاحب کے سیاسی نظریات سے قطع نظر، اُن کے ہاں نئی نسل کی تربیت کا بھی بڑا سامان ملتا ہے۔ اپنی تصانیف اور مضامین میں وہ نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم، اعلیٰ کردار اور اعلیٰ نصب العین اختیار کرنے کی پرزور دعوت دیتے تھے۔ ہمارے خیال میں اُن کے وابستگان اور عقیدت مندوں کو اس پیغام پر توجہ دینے کی خاص ضرورت ہے۔ کیوں کہ یہ اسلامی تعلیم بھی ہے اور انھی چیزوں میں قوموں کی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے۔‘‘ڈاکٹر منظور عالم نے اس موقعے پر دعا کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، ان کی مخلصانہ خدمات کو قبول فرمائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے پس ماندگان و وابستگان کو صبرِجمیل کی دولت عطا فرمائے۔‘‘