آپ کے حسن انتخاب اور اعلی ذوق کو سلام

محترمی مولانا شمس تبریز قاسمی صاحب!
چیف ایڈیٹر:ملت ٹائمز !
جب سے آپ نے آن لائن نیوز پورٹل بہ نام: ملت ٹائمز کا افتتاح کیا ہے، بندہ تب سے ہی اس کا ریڈر ہے۔ اس سے قبل بھی آپ کی تحریریں ملک کے اردو اخباروں اور مؤقر جرائد و رسائل میں پڑھنے کا موقع ملتا رہا ہے۔ کئی دفعہ دل میں آیا کہ آپ کو مبارکبادی کا پیغام ارسال کروں، مگر اب تک تاخیر ہوتی رہی۔ خیر آج آپ نے جو عزیز برنی صاحب ، سابق گروپ ایڈیٹرروزنامہ راشٹریہ سہارا کا انٹرویو شائع کیا، اس کے پڑھنے کے بعد مجبور ہوگیا اور میں نے سوچا کہ مبارکبادی کے چند الفاظ تحریر کرکے آپ کی خدمت میں ارسال کردوں۔
ملّت ٹائمز نے چلّہ میعادی سے بھی کم عرصے میں شہرت و مقبولیت کے منازل جس احسن طریقے سے طے کیا ہے وہ قابل رشک اور باعث فرحت و سرور ہے۔ یہ آپ کے بے پناہ جذبہ و لگن اور ملک و ملّت کے تئیں آپ کے خلوص کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
ملّت ٹائمز کو مشہور و مقبول بنانے میں آپ کے’’حسن انتخاب اور اعلی ذوق‘‘کا بھی بہت عمل دخل ہے۔ آپ اپنے صحافتی اکابر سے عطر کشید کرکے ایک نئی طرح ڈالنے کی ایک کام یاب کوشش کی ہے جو قابل تحسین ہے۔ آپ کی جدّت طرازی اور کچھ نیا کرنے کے جذبہ و شوق کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ آئندہ چند سالوں میں شمس صحافت حقیقی معنوں میں آپ کے نام کا جزء لاینفک بن جائے گا۔ ان شاء اللہ۔
آپ کی تخلیقی ذہن کی عکاسی کا اندازہ اس انٹرویو سے لگایا جاسکتا ہے جو حال ہی میں آپ نے آبروئے صحافت ڈاکٹر عزیز برنی سے کیا ہے اور ملت ٹائمز کے کالم روبرو میں شائع ہوا ہے۔ اس انٹرویو سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ایک ایسا جدیدانہ طریقۂ و نادرانہ طرز اپنانے کی راہ اختیار کی ہے جو دوسروں سے الگ اور منفرد ہو۔ کچھ نیا کرنے کا جذبہ اور شوق کے نتیجے میں ہی پہلی بار میدان صحافت کے غازی جناب عزیز برنی صاحب کا معلوماتی انٹرویو آپ کے ملت ٹائمز کے توسط سے پڑھنے کو ملا۔
بلاشبہ برنی صاحب اپنے صحافتی تجربات و مشاہدات اور قابل قدر صحافتی خدمات کے حوالے سے نو آموز صحافیوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ برنی صاحب کے اس انٹرویو میں ان صحافی حضرات کے لیے ایک خیرخواہانہ نصیحت بھی ہے، جو جانبداری کا مذموم لبادہ اوڑھ کر کسی کی مدحت و مذمّت کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرتے۔
محترمی شمس صاحب!میری دعا آپ کے ساتھ ہے۔ دعاہے کہ اللہ تعالی آپ کی صحافتی خدمات کو قبول فرمائے اور ملت ٹائمز کو ملت کا حقیقی ترجمان بنائے۔
آمین۔
مولانا ظفر صدیقی قاسمی

ابن فقیہ ملت حضرت مولانا زبیراحمد قاسمی صاحب ناظم اشرف العلوم کنہواں سیتامڑھی بہار۔
نئی دہلی