کابل: طالبان کی سرگرمیوں اور تنظیمی پالیسیوں و بیانات کے اجرا کے لیے استعمال ہونے والی 6 زبانوں کی ویب سائٹ ایک بار پھر اچانک آف لائن ہوگئی۔
طالبان اپنا مؤقف پوری دنیا کے سامنے لانے کے لیے جہاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں وہیں ان کی ویب سائٹ بھی 6 زبانوں میں خبریں اور پالیسیوں کے اجرا میں استعمال ہوتی ہے تاہم افغانستان کا کنٹرول حاصل کرلینے کے بعد سے دوسری بار ویب سائٹ بند ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی ویب سائٹ کھولنے پر آف لائن دکھائی دے رہی ہے یعنی ویب سائٹ تک رسائی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے جس کے باعث طالبان نے کابل میں مظاہروں اور اقوام متحدہ سے طالبان وزرا کو بلیک لسٹ سے نکالنے کے مطالبے پر مبنی بیانات ’’لنک شیئرنگ‘‘ کی ایک ویب سائٹ ’’جسٹ پیسٹ اٹ‘‘ کے ذریعے شائع کیئے۔
گزشتہ ماہ کی 21 تاریخ کو بھی طالبان کی ویب سائٹ بند ہوگئی تھی جس پر امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ یہ اقدام طالبان کی ویب سائٹ کو سروس فراہم کرنے والے نیٹ ورک کلاؤڈ فلیئر کی جانب سے کیا گیا ہے تاہم سان فرانسسکو کے ان کے دفتر سے فون اور ای میلز کے ذریعے رابطہ کیا گیا لیکن کمپنی کی جانب سے جواب نہیں دیا گیا۔






