گوہاٹی: (ملت ٹائمز) آسام میں حکومت نے 800 گھروں کو غیر قانونی قبضہ قرار دیگر منہدم کر دیا ہے۔ آسام کے برہمترا ندی کے کنارے واقع درنگ ضلع کےدھول پور فوفووتولی علاقے میں ۸۰۰ سے زائد مکانوں کو غیر قانونی قرار دے کر کارروائی کی گئی ہے۔ ملت ٹائمز کے یوٹیوب کی ایک ویڈیوکے مطابق درنگ ضلع میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب زیادہ ہے یہاں وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کی حکومت نے ۸۰۰ مکانوں کو مسمار کرادیا ہے جس میں تین مسجدوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ ایک مندر کو بھی مسمار کیاگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مندر کے تعلق ٹوئٹ کرکے مندر انتظامیہ کمیٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم یہاں دوبارہ سے شیو مندر تعمیر کریں گے۔ گیسٹ ہائوس اس مندر میں بنایاجائے گا اور اس مندر کو چہار جانب سے گھیر دیا جائے گا تاکہ کوئی نقصان نہ پہنچے۔ لیکن مسجدوں اور مسلمانوں کے گھروں کے تعلق سے انہوں نے کچھ نہیں کہا بلکہ انہوں نے یہ کہاکہ یہ تمام غیر قانونی تھیں اسی لیے توڑ دیاگیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہاں مسلمان برسوں سے آباد ہیں لیکن حکومت کا دعوی ہے کہ یہ تمام زمین سرکاری زمین میں آباد ہیں اور حکومت یہاں ایگری کلچرل کا پلان کررہی ہے اسی لیے ان لوگوں کو ہٹایا جارہا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ بنا کوئی اطلاع و نوٹس کے ۱۵ سے زائد پولس کی نگرانی میں ان تمام گھروں کو جے سی بی اور بلڈوزر چلا کر توڑ دیاگیا ہے۔حکومت نے ان خاندانوں کو دوسری جگہ منتقل ہونے اور اپنا سامان لینے کےلیے بھی کوئی وقت نہیں دیا۔ ایک مقامی باشندے نے بتایاکہ اس سے قبل بھی آسام کے مختلف اضلاع سے مسلمانوں کو بے گھر کیا گیا جس میں کریم گنج ،کھچاڑ، ہوجائی وغیرہ شامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ جب سے آسام میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے یہ کام جاری ہے۔آسام کے بار پیٹا سے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ عبدالخالق نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ گوہاٹی ہائی کورٹ نے یہاں انہدامی کارروائی پر روک لگا رکھی ہے لیکن گوہاٹی فیصلے کے خلاف یہاں کے لوگوں کے گھروں کو توڑ دیاگیا ہے۔ آسام ملت فاؤنڈیشن نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان بے سہارا و بے گھر افراد کے لیے فوری مدد کو آئیں اور ان کی بازآبادکاری کےلیے کوئی راہ نکالیں۔ فاؤنڈیشن نے اپنا بینک اکائونٹ بھی شیئر کیا ہے تاکہ جو لوگ پیسوں سے امداد کرنا چاہیں وہ ان کے اکائونٹ میں ٹرانسفر کردیں۔ واضح رہے کہ کئی مسماری کی کئی ساری ویڈیوز اور تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح بی جے پی حکومت وہاں برسوں سے آباد باشندوں کے آشیانوں کو اجاڑ رہی ہے۔






