برطانیہ کی تیسری بڑی سیاسی جماعت کا اسرائیلی بائیکاٹ کا اعلان

لندن: برطانیہ کی پارلیمنٹ میں ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت  نے کثریت سے برطانوی منڈیوں میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی لگانے اور فلسطینیوں کو بغیر ویزا کے برطانیہ جانے کا حق دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 برٹش لبرل ڈیموکریٹس کے فیصلے میں فلسطین کی ریاست کو فوری طور پر تسلیم کرنے اور برطانوی کمپنیوں کو مقبوضہ علاقوں میں غیر قانونی بستیوں میں کام کرنے سے روکنے کا مطالبہ اور عزم شامل ہے۔
برطانیہ میں فلسطینی سفارتخانے نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت  پیش رفت قرار دیا۔
لندن میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر حسام زملط نے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ایک اہم عزم کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ فلسطینی معیشت کی ترقی کے لیے اہم مضمرات کا باعث بنے گا۔ اس فیصلے سے اسرائیل کو  فلسیطنینیوں کے خلاف جرائم میں جواب دہ ٹھہرانے میں مدد ملے گی۔
زملط نے دوسری برطانوی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ لبرل ڈیموکریٹس کی مثال پر عمل کریں اور فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی بسیتیوں کے بائیکاٹ کے لیے بین الاقوامی قانون اور برطانوی قانون کے مکمل اطلاق کے لیے پالیسیوں اور فیصلوں کو نافذ کرنے کے لیے کام کریں۔
لبرل ڈیموکریٹس نے 2010 میں کنزرویٹو پارٹی کے ساتھ مل کر ایک مخلوط حکومت بنائی تھی۔
لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ پالیسیوں کی بھی مذمت کی۔