کولکاتا: کولکاتا ہائی کورٹ نے 30 ستمبر کو مغربی بنگال کی بھوانی پور اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب پر روک لگانے سے انکار کردیا ہے۔ واضح رہے کہ بھوانی پور سیٹ کے لئے ضمنی انتخاب 30 ستمبر کو ہونا ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی یہاں سے امیدوار ہیں۔ عرضی گزار نے ہائی کورٹ میں دلیل دی تھی کہ الیکشن کمیشن نے پریس نوٹ میں کہا تھا کہ یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ بھوانی پور انتخابی حلقہ میں ضمنی الیکشن کرانے کا فیصلہ ’مغربی بنگال ریاست کی خصوصی درخواست اور آئینی ضرورت پر غور‘ کرتے ہوئے لیا گیا ہے۔ اس نے دلیل دی کہ الیکشن کمیشن کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا اور اس لئے عدالت کو معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔
الیکشن کمیشن نے اپنی دلیل میں کہا کہ عرضی گزار ’آئینی ضرورت‘ لفظ کو غلط طریقے سے بیان کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور کہا کہ اسے ووٹنگ کو متاثر کرنے کی کوشش کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے عدالت نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ دائر حلف نامہ کو مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ کو قبول کرنے سے انکار کردیا کیونکہ یہ واضح طور پر صحیح فارمیٹ میں پیش نہیں کیا گیا تھا کہ ضمنی الیکشن نہیں ہوا تو ’آئینی بحران‘ کیوں ہوگا۔
مغربی بنگال حکومت نے دی تھی یہ دلیل
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بھوانی پور میں ضمنی انتخاب کرانے کے فیصلے میں ریاست کا کوئی رول نہیں ہے اور یہ صرف الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ مغربی بنگال حکومت نے 13 ستمبر کو عدالت کے سامنے دلیل دی تھی کہ چیف سکریٹری نے صرف الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر گزارش کی تھی کہ ضمنی انتخاب کرائے جائیں اور الیکشن کمیشن نے یہ گزارش قبول کرلی۔ اسمبلی میں پارٹی سربراہ کے انتخاب کو آسان بنانے کے لئے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) رکن اسمبلی سوبھن دیو چٹو پادھیائے کے استعفیٰ کے بعد بھوانی پور سیٹ پر ضمنی انتخاب ضروری ہوگیا تھا۔ اس سیٹ کی نمائندگی سال 2011 اور سال 2016 میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کرچکی ہیں۔