ایکواڈور: جیل میں تصادم، 100سے زائد افراد ہلاک، 6 کی گردن کاٹ ڈالی گئی

ایکواڈور کے انتہائی بدنام جیلوں میں سے ایک میں ساحلی شہر گوایاکوئل کی ایک جیل میں پرتشدد فساد کے دوران کم از کم 100 افراد ہلاک اور 52 دیگر زخمی ہوگئے۔ چھ افراد کی گردن بھی کاٹ ڈالی گئی۔

ایکواڈور کی جیلوں میں گنجائش سے زیاد ہ قیدیوں اور ضرورت سے کم اہلکاروں کی وجہ سے پیش آنے والے تصادم کے واقعات کے سلسلے کی یہ تازہ ترین کڑی ہے۔ نیشنل پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ بدھ کے روز گوایا کوئل شہر کی ایک جیل میں تصادم کے دوران کم از کم چھ افراد کی گردن بھی کاٹ ڈالی گئی۔
حکام نے بتایا کہ ‘لوس لوبوس‘ اور ’لوس چونیروس‘ نامی دو مخالف گروہوں سے تعلق رکھنے والے مسلح قیدیوں کے درمیان منگل کے روز جھڑپ شروع ہوئی۔ تصادم کے دوران دونوں گروہوں کے لوگوں نے بندوقیں، چاقو اور دھماکہ خیز مادے استعمال کیے۔
جیلوں میں بند متاثرہ افراد کو قانونی امداد فراہم کرنے والے ایک قومی ادارے ایس این اے آئی کے سربراہ بولیور گارزن نے بتایا کہ وہ فی الحال سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتا سکتے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نوٹی منڈو نے گارزن کے حوالے سے کہا”میں سمجھتا ہوں کہ ہلاکتوں کی تعداد 100تک پہنچنے والی ہے، میں کوئی سرکاری اعداد و شمار نہیں دے سکتا۔” تاہم بعد میں نیشنل پراسیکیوٹر کے دفتر نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ 100سے زائد افرادہلاک اور 52 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ٹیلی ویژن پر دکھائی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قیدی جیل کی کھڑکیوں سے گولیاں چلا رہے ہیں اور دھماکہ خیز مادے پھینک رہے ہیں۔ گوایا کوئل شہر کے پولیس سربراہ فاوسٹو بیونانو نے بتایا،”شکر ہے کہ پولیس (جیل میں) داخل ہوگئی اور مزید ہلاکتوں کو روک دیا گیا۔” انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس پر بھی بندوقوں سے حملے کیے گئے۔
پولیس کمانڈر فابیان بسٹوس نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ پولیس اور فوجی کارروائیوں کی مدد سے پانچ گھنٹے کے بعد جیل کو کنٹرول میں کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ متعدد ہتھیار بھی ضبط کیے گئے۔ا

یمرجنسی کا اعلان 

ایکوڈور کے جیلوں کا نظام انتہائی خراب ہے۔ وہ تصادم کی وجہ سے جنگ کا میدان بن چکے ہیں۔ منشیات کے غیر قانونی کاروبار سے منسلک گروہوں سے وابستہ قیدیوں کے درمیان تصادم معمول کی بات ہے۔ اس برس جیلوں میں ہونے والے تصادم کے واقعات میں اب تک 120 سے زائد قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی گروہوں کے مابین جنگ کی وجہ سے اس ماہ کے اوائل میں گوایا کوئل کی جیل نمبر 4 پر ڈرون سے حملے کیے گئے تھے۔ البتہ اس حملے میں کوئی ہلاک نہیں ہوا تھا۔ فروری میں بھی گوایا کوئل سمیت تین جیلوں میں قیدیو ں کے درمیان فسادات پھوٹ پڑنے سے کم از کم 79 قیدی مارے گئے تھے۔ ان میں سے کئی کے سر کاٹ دیے گئے تھے۔
ملک کی جیلوں میں تصادم اور فسادات کے واقعات کے مدنظر صدر گوئلرمو لاسو نے جولائی میں جیلوں کے نظام میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فرمان جاری کیا تھا۔ ایکواڈور میں تقریباً 60 جیلیں ہیں جن میں 29 ہزار قیدیوں کے رکھنے کی گنجائش ہے لیکن جیلوں میں قیدیوں کی تعداد اس سے بہت زیادہ ہے جب کہ جیل کے اہلکاورں کی تعداد ضرورت سے کافی کم ہے۔ گوایا کوئل جنوبی امریکی کوکین کو بالخصوص امریکا بھیجنے کا ایک بڑا مرکز ہے۔