یروشلم: اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آباد کاروں کے لیے مزید گھر تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
العربیہ نیوز کے مطابق اسرائیل کی بر سر اقتدار آنے والی نئی حکومت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے پر مزید 13 سو سے زائد گھروں کی تعمیر کی اجازت دے دی ہے۔
اسرائیل کی وزارت تعمیرات کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مغربی کنارے پر یہودی آبادیوں یہودہ اور سامرہ میں 1355 گھروں کی تعمیر کا ٹینڈر بھی شائع کرادیا گیا ہے، وزارت کے بیان کے مطابق یہودیوں کے نئے گھر 7 بستیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔ تاہم ان گھروں کی تعمیر کے لیے وزارت دفاع کی حتمی منظوری رواں ہفتے متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ٹینڈرز مغربی کنارے پر 4 ہزار فلسطینیوں کو مغربی کنارے کے رہائشی کے طور پر رجسٹر کیے جانے کے فوراًبعد جاری کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی وزارت دفاع نے رواں سال اگست مغربی کنارے پر آبادکاروں کو مجاز کرنے کا عندیہ ظاہر کیا تھا، اور نئی آبادی کاری کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے پریہودی آباد کاروں کے گھروں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل 1967 کی 6 دن تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد سے مغربی کنارے پر قابض ہے اور 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی آبادی والے اس خطے کے زیادہ تر انتظامی کنٹرول اپنے پاس رکھے ہوئے ہے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اسرائیل کا یہ قبضہ غیر قانونی ہے۔