کابل: طالبان کی انٹیلی جنس ایجنسی کی ٹیم نے کریک ڈاؤن کے دوران ضبط کی گئی 3 ہزارلیٹر شراب کابل کی نہر میں تلف کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق افغان جاسوسی ایجنسی نے بتایا کہ حکام نے شراب کی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور بڑے پیمانے پر شراب برآمد کرلی۔
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (جی ڈی آئی) کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو فوٹیج میں چھاپے کے دوران پکڑی جانے والی شراب کو نہر میں بہاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں ایک انٹیلی جنس اہلکار نے کہا کہ مسلمانوں کو شراب بنانے اور اس کی فراہمی سے سنجیدگی سے پرہیز کرنا چاہیے۔
د ا.ا.ا د استخباراتو لوی ریاست ځانګړې عملیاتي قطعې د یو لړ مؤثقو کشفي معلومات پر اساس د کابل ښار کارته چهار سیمه کې درې تنه شراب پلورونکي له شاوخوا درې زره لېتره شرابو/الکولو سره یو ځای ونیول.
نیول شوي شراب له منځه یوړل شول او شراب پلورونکي عدلي او قضايي ارګانونو ته وسپارل شول. pic.twitter.com/qD7D5ZIsuL— د استخباراتو لوی ریاست-GDI (@GDI1415) January 1, 2022
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ چھاپہ کب مارا گیا یا شراب کو کب تلف کیا گیا لیکن ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران 3 ڈیلرز کو گرفتار کیا گیا۔
سابق صدر اشرف غنی کے دور میں بھی شراب کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
15 اگست 2021 کو طالبان نے افغانستان کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں منشیات کے عادی افراد کے خلاف چھاپوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔