چیئرمین کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے سبب مدرسہ جدید جالے کی انتظامیہ اور عوام میں شدید ناراضگی

کمیٹی کے رہتے ہوئے نئی کمیٹی کو منظوری دینا چئرمین کی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ
دربھنگہ – جالے: ایک طرف جبکہ ریاستی حکومت بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ سے ملحق مدارس کے بہتر مستقبل اور ان کے کردار کو موثر بنانے کے تعلق سے بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے اور بورڈ کے چئرمین عبدالقیوم انصاری کی جانب سے مدارس میں بہتر تبدیلی سے متعلق بلند وبانگ وعدوں کا شور ہے مگر ان کے یہ دعوے اور وعدے حقیقت سے کتنا میل کھاتے ہیں اس کا ظاہری نمونہ آج جالے میں برسوں سے تعلیمی خدمات انجام دے رہے مدرسہ جدید کے احاطہ میں اس وقت نظر آیا جب چئرمین کی غیر ذمہ دارانہ سوچ کے تحت نئی بحالی کے انٹرویو کے لئے بورڈ کی جانب سے نامزد ممتحن مدرسہ جدید پہونچے اور انہوں نے بتایا کہ بورڈ نے اس مدرسہ کی جس نئی کمیٹی کو منظوری دی ہے ان کی جانب سے خالی عہدے پر بحالی کے لئے آج انٹر ویو ہونا ہے،ممتحن کی زبان سے اس بات کو سن کر جالے مدرسہ جدید کی کمیٹی کے جملہ ارکان اور عوام کی ایک بڑی تعداد فوری طور پر مدرسہ پہنچ گئی اور انہوں نے سوال کرنا شروع کیا کہ جب پرانی کمیٹی برسوں سے کام کر رہی ہے تو عوام اور کمیٹی کے ارکان کو اطلاع دیئے بغیر نئی کمیٹی کی تشکیل کیسے ہو گئی اور اس کے پیچھے کا سچ کیا ہے،اسی بیچ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مدرسہ بورڈ نے مالی فائدے کے لئے فرضی طور پر نئی کمیٹی کو اسی طرح سے منظوری دے دی جس طرح کا کھیل چئرمین کی نگرانی میں پورے بہار کے اندر چل رہا ہے اور چئرمین کی نااہلی اور بدعنوانی کے سبب بہار کے سینکڑوں مدارس نہ صرف اس کا درد جھیل رہے ہیں بلکہ پرانی کمیٹی کے ہوتے ہوئے جگہ جگہ نئی کمیٹی بناکر سماج کو دو حصوں میں اس طرح بانٹ دیا ہے کہ جدھر نظر اٹھائیے مدرسہ کی پرانی اور نئی کمیٹی کے مسئلے کو لے کر ہر جانت آپسی اختلاف کی دیوار کھڑی ہے،وہاں سینکڑوں کی تعداد میں موجود عوام کو یہ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ نئی بحالی کے لئے کب اور کیسے اعلان دیا گیا اور آخر یہ کس کے اشارے پر ہوا ؟ساتھ ہی عوام میں اس بات کو لے کر بھی بحث ہورہی تھی کہ آخر اس نئی کمیٹی کے لئے کب کہاں اور کن کی موجودگی میں میٹنگ ہوئی؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب چئر میں کی سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے ،اب سوال یہ ہے آخر مدرسہ بورڈ کا یہ رویہ کیا اشارہ کرتا ہے اور اس کے تحت چئرمین کا مقصد کیا ہے مدرسہ کے سکریٹری محمد صادق آرزو نے بتایا کہ مدرسہ کے کردار کو مجروح کرنے کا یہ کھیل نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ چئر مین کے اس رویہ نے عوام میں بھی شدید ناراضگی کو جنم دے دیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر اس سازش کی رفتار یہی رہی تو چئرمین کے خلاف مضبوط تحریک کی شروعات کی جائے گی انہوں نے کہا کہ مدرسہ جدید کی اپنے علاقے میں خاص پہچان رہی ہے مگر چند سازشی ذہن رکھنے والے لوگوں کی ملی بھگت سے چئرمین نے جو قدم اٹھایا ہے وہ حد درجہ افسوسناک ہے جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا،سر دست خبر یہ ہے کہ عوام کی ہنگامہ آرائی کے سبب فوری طور پر بحالی کے لئے انٹرویو کا کھیل تو ختم ہو گیا ہے مگر یہ مرحلہ کہاں پہ جاکے رکے گا ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا البتہ عوام کے غصہ اور مزاج کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ وہ پرانی کمیٹی کی موجودگی میں کسی بھی ایسی نئی کمیٹی کو قبول نہیں کریں گے جس کی تشکیل عوام کے اتفاق رائے کے بغیر ہو ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com