اسلام آباد: (یو این آئی) پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی کا اجلاس دارالحکومت اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ صبح 10:30 بجے شروع ہوئی۔
قبل ازیں عدالت عظمیٰ نے اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے 03 اپریل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا، جس میں انہوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو مسترد کر دیا تھا اور بعد ازاں اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔ عدالت نے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل دارالحکومت میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ارکان پارلیمنٹ، پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
قبل ازیں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔
تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزیر اعظم کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن کو کل 342 میں سے کم از کم 172 ایم پیز کی حمایت درکار ہے اور رپورٹس کے مطابق ان کے پاس کافی سے زیادہ ایم پی ایز ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اجلاس کی صدارت کون کرے گا کیونکہ اپوزیشن نے اسپیکر اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کردی ہے۔
ساتھ ہی ماہرین کا خیال ہے کہ اسپیکر وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی صدارت کر سکتے ہیں، چاہے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔ تاہم وہ اس اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے جس میں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر غور کیا جا رہا ہے۔