انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم یونان کو متنبہ کرتے ہیں کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرائے۔ ایسے خیال بُننے اور ایسی کاروائیاں کرنے سے باز رہے کہ جن کے نتیجے میں اسے سو سال قبل کی طرح دوبارہ پشیمانی کا سامنا کرنا پڑے۔
صدر ایردوان نے ضلع ازمیر کی تحصیل سفرحصار میں منعقدہ ایفیس۔ 2022 مشقوں کے دوسرے حصے ‘منتخب مبصر ڈے’ سے خطاب کیا۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ “ہم اپنی سرحدوں کو، 30 کلو میٹر گہرائی کی حامل سکیورٹی لائن کے ساتھ، تحفظ میں لینے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور اس ارادے کو قدم بہ قدم عملی جامہ پہنا رہے ہیں”۔
انہوں نے کہا ہے کہ “ہم اپنی ملکی سرحدوں کے ساتھ دہشت گردی کوریڈور کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے اور اس کے لئے ہم اپنی سکیورٹی لائن کے نامکمل حصوں کو یقیناً پورا کریں گے”۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ “ہم یونان کو دعوت دیتے ہیں کہ ،غیر عسکری اسٹیٹس کے حامل، جزائر کو مسلح کرنے سے باز رہے اور بین الاقوامی معاہدوں سے ہم آہنگ روّیہ اختیار کرے “۔
انہوں نے یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس میچوتاکس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نہ تو کسی کی حق تلفی کرتا ہے اور نہ ہی اپنی حق تلفی ہونے دیتا ہے۔
ہم یونان کو متنبہ کرتے ہیں کہ عقل کے ناخن لے اور ایسے خیال بُننے سے اور ایسی کاروائیاں کرنے سے پرہیز کرے کہ جن کی وجہ سے اسے بالکل ویسے ہی پشیمانی کا سامنا کرنا پڑے جیسے ایک صدی قبل کرنا پڑا تھا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی نہ تو بحیرہ ایجئین میں اپنے حق سے دستبردار ہو گا اور نہ ہی جزائر کو مسلح کئے جانے کے معاملے میں بین الاقوامی سمجھوتوں کے تفویض کردہ اختیارات کو استعمال کرنے سے گریز کرے گا۔