ریاض: سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے عازمین حج کی رہائش گاہوں کی حفاظت اور ان کی سلامتی کے ضوابط کی خلاف ورزیوں پر سخت کارروائی کی وارننگ جاری کی ہے۔ حجاج کرام کی قیام گاہوں میں سلامتی اور حفاظت کے ضوابط کی خلاف ورزی پر قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔ پبلک پراسیکیوشن کے مطابق حجاج کرام کی رہائش اعلیٰ ترین معیارات اور حفاظت کے ساتھ مشروط ہے۔ اس حوالےسے کسی قسم کی غفلت برتنے، عازمین کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے یا انہیں نقصان پہنچانے پر سخت تعزیری کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تخضع مقرات سكن ضيوف الرحمن لأرفع معايير السلامة والأمان، وتحاط بحماية جزائية حازمة، تجاه أي مخاطر أو ممارسات ضارة قد تنشأ في هذا الجانب.#النيابة_العامة#بسلام_آمنين pic.twitter.com/q1d7WlBYwB
— النيابة العامة (@bip_ksa) June 19, 2022
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے اتوار کو “ٹویٹر” پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے ایک پوسٹ میں عازمین حج کی قیام گاہوں کی سہولیات میں آتش زدگی سے حفاظتی انتظامات میں دھوکہ دہی، تحفظ وسلامتی کے تقاضوں کی خلاف ورزی، یا حفاظتی منصوبوں میں انجینیرنگ دفاتر کو دھوکہ دینے کے خلاف خبردار کیا۔
اس کے علاوہ بیان میں حجاج کرام کی سہولیات کے حوالے سے تکنیکی یا تنظیمی ضوابط کی دفعات کی خلاف ورزی ، مینوفیکچرر کی طرف سے تجویز کردہ سہولت میں حفاظتی ذرائع کی دیکھ بھال میں دھوکہ دہی یا غفلت کے خلاف بھی خبردار کیا ہے۔
سعودی پبلک پراسیکیوشن اشارہ کیا کہ حفاظتی نظام، آلات اور ذرائع جو بین الاقوامی طور پر یا سعودی عرب میں منظور شدہ تکنیکی ضوابط یا معیارات کے مطابق نہیں ہیں۔ عازمین حج کی قیام گاہوں میں ان کی درآمد، فروخت یا انسٹال کرنا ممنوع ہے۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ممنوعہ آلات یا اس کا کوئی حصہ نصب کرنے کو ضوابط کی سنگین خلاف ورزی قرار دے کر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)