دوا کاروباری امیش پرہلاد کا چاقو سے گود کر قتل، معاملہ این آئی اے کے سپرد، یوپی اے کے تحت کیس درج، تمام ملزمین گرفتار، ۵؍ جولائی تک پولس کسٹڈی، نونیت رانا کا امیت شاہ کو خط،پولس کمشنرآرتی سنگھ کو ہٹانے کا مطالبہ
ممبئی: راجستھان کے ادے پور میں جس طرح سے نوپور شرما کی حمایت میں پوسٹ ڈالنے کی وجہ سے کنہیا لال کا قتل کیاگیا ہے ٹھیک اسی طرح ۲۱ جون کو ادے پور سے ۷۴۰ کلو میٹر دور مہاراشٹر کے امرائوتی میں بھی ایسا قتل کیاگیا تھا یہ دعویٰ مقامی بی جے پی لیڈران کی جانب سے کیاجارہا ہے کہ امرائوتی میں امیش کولہے نام کے کیمسٹ نے فیس بک پر معطل نوپور شرما کی حمایت میں پوسٹ لکھی تھی، جس کے اسکرین شارٹس کچھ دیگر گروپ میں بھی وائرل ہوگئے تھے اس کے بعد ان کا قتل کردیاگیا تھا، اب اس واقعہ سے منسلک دو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی وائرل ہورہے ہیں جس سے واردات والی رات امیش کے پیچھے دو لوگ جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مہاراشٹر اے ٹی ایس اس معاملے کی جانچ دہشت گردانہ سرگرمی سے کررہی ہے ۔ اب مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کو بھی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ تحقیقات کےلیے این آئی اے کی ٹیم امرائوتی پہنچ گئی ہے۔این آئی اے نے یوپی اے کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔ وہیں ممبر پارلیمنٹ نونیت رانا نے اس مسئلے پر امیت شاہ کو خط لکھ کر مہاراشٹر پولس پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے۔اور پولس کمشنر آرتی سنگھ کو ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے امیت شاہ کولکھے خط میں کہاکہ ادے پور طرز پر امرائوتی میں ہوئے امیش قتل کمشنر کی ناکامی کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ ادھر پولس نے پریس کانفرنس کرکے یہ تسلیم کیا ہے کہ یہ قتل نوپور شرما کی حمایت میں پوسٹ لکھنے کیوجہ سے ہی ہوئی ہے، امرائوتی کے ڈی سی پی امیت سالوی نے کہاکہ امیش کولہے کا قتل نوپور شرما کی پوسٹ وائرل ہونے کی وجہ سے ہوئی تھی، پولس نے اس معاملے میں تمام ۶؍ ملزمین کو گرفتار لیا ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق ایک ملزم نے پوچھ تاچھ میں بتایا ہے کہ اسے ایک این جی او نے امیش کو مارنے کےلیے کہا تھا، امیش کو مارنے کےلیے دو ٹیمیں لگائی گئی تھیں، ایک ٹیم کو فون کرکے امیش کے کالج کے پاس پہنچنے کی تصدیق کی گئی اور پھر ان پر حملہ ہوا، مقامی پولس کے مطابق یہاں بیچ سڑک پر میڈیکل شاپ کے مالک امیش پرہلاد کولہے (۵۴) کو گردن پر چاقو سے وار کرکے تین لوگوں نے موت کے گھاٹ اتار دیا، معاملے کی تحقیقات کررہے سٹی کوتوالی پولس اسٹیشن کے افسر ارجن ٹھوسرے نے بتایاکہ یہ واردات منگل ۲۱؍ جون کی رات ۱۰ بجے انجام دی گئی تھی۔ ملزمین نے گھنشیام نگر میں رہنے والے ’دی امیت میڈیکل ‘ کے مالک امیش پرہلاد رائوت کولہے کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا تھا، ان کے گلے پر گہرے زخم کے نشان تھے، تین ملزمین گھنٹا گھر ہنومان مندر کی گلی میں نوتن کالج کے گیٹ کے پاس گھات لگا کر بیٹھے تھے، اور جیسے ہی امیش وہاں پہنچا،ان لوگوں نے حملہ کردیا۔ اُمیش کے بیٹے نے بتایاکہ یہ واقعہ اس وقت ہوا جب میں پاپا سے ۱۵ میٹر کی دوری پر اپنی اہلیہ کے ساتھ تھا، وہ تین لوگ تھے، اچانک بائیک سے اترے اور والد کے گلے کے نیچے حملہ کردیا، وہ مزید حملہ کرناچاہتے تھے لیکن میں نزدیک تھا او رانہیں بچانے کےلیے دوڑا، مجھے وہاں آتا دیکھ کر وہ فرار ہوگئے۔ امیش کے بیٹے سنکیت کولہے کی طرف سے درج شکایت کے بعد کوتوالی پولس نے جانچ کی بنیاد پر معاملے میں دو لوگوں مدثر احمد (۲۲)، اور شاہ رخ پٹھان (۲۵) کو ۲۲ جون کو گرفتار کیا تھا دونوں سے پوچھ تاچھ کے بعد سامنے آیا کہ امیش کے قتل میں چار اور لوگ شامل تھے ان میں عبدالتوفیق (۲۴)، شعیب خان (۲۲)، عاتب رشید (۲۲) اور شمیم فیروز احمد ہیں ، ان سبھی ملزمین کو گرفتار کرلیاگیا ہے، شمیم ہی اس قتل کا ماسٹر مائنڈ بتایاجارہا ہے۔ عبدالتوفیق کے علاوہ تمام کے پاس کوئی جرم یا جرم کا ریکارڈ نہیں ہے۔ عبدل کے خلاف پہلے ایک مسجد میں جھڑپ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔تمام ملزمین کو عدالت نے پانچ جولائی تک پولس حراست میں بھیج دیا ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کے ریاستی ترجمان شیو رائی کلکرنی نے اس بات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا کہ آیا اس قتل کا تعلق نوپور شرما تنازعہ سے تھا۔ سٹی پولیس نے بھی اس سلسلے میں تفتیش شروع کر دی۔تاہم امراوتی کمشنر آف پولیس ڈاکٹر آرتی سنگھ نے کہا تھا کہ کولہے کے قتل کا تعلق نوپور شرما کیس سے نہیں ہے۔ اس کے بعد سے مہاراشٹر حکومت نے تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو سونپ دی تھی۔یہ بھی بتایاجارہا ہے کہ یہ قتل ڈکیتی او رلوٹ کی عرض سے کیاگیا تھا۔