نوجوان صحافی جناب شمس تبریز قاسمی صاحب!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سب سے پہلے میں اپنی طرف سے ملت ٹائمز کی تاریخ ساز شروعات اوراس انتہائی مقبول
اور مستحسن اقدام پر دل کی گہرائیوں سے آپ کو مبارک باد دیتا ہوں……
ویسے تو فیس بک پر آپک کو اس وقت سے پڑھ رہا ہوں جب آپ نے جناب غفران ساجد صاحب کے ساتھ مل کر بصیرت آن لائن کا آغاز کیا تھا،اس بعد آپ کے خاص یومیہ کالم ’’خبردر خبر‘‘ نے مجھے آپ کا گروید بنادیا،سیاسی،سماجی اور معاشی پہلو پر بے باک،اور جرات مندانہ کلام کرنے کی نمایاں اور ممتاز صفت نے دل کو موہ لیا، میں اپنا ذاتی تجربہ شئیر کرنا چاہتا ہوں کہ فیس بک پر میرے زیادہ تر اوقات آپ کے مضامین اور کالمز پڑھنے میں صرف ہوتے ہیں ۔
آپ کے مضامیں انتہائی معلوماتی پہلو اپنے اندر سموئے ہوئے رہتے ہیں جو قارئین کو اپنے اندر محوکرلینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا ویسے تو آپنے بہت جلد اور کم عرصے میں قارئین کے دلوں میں جو جگہ بنائی ہے وہ قابل ستائش ہے اور دور حاضر میں ایسے صحافی نہ کے برابر پیدا ہوئے……….
آں جناب کا سب سے بڑا کارنامہ پرنٹ میڈیا سے ایک قدم اوپر جاکر سوشل میڈیا پر تازہ خبروں کی فراہمی اور لائیو اپڈیٹ کرنا اور سوشل میڈیا پر ہر آن متحرک رہنے والی نئی نسل کو تازہ خبر،تحقیقی فیچرس اور مضامین سے آشنا کرنا ہے۔ جب سے عروس البلاد ممبئی میں ملت ٹائمز کا حضرت مولانا رابع حسنی ندوی اور مولانا خالدسیف اللہ رحمانی سمیت متعدد اکابر کے ہاتھوں اجراء عمل میں آیا ہے اور قائد صحافت،روح صحافت بلکہ یوں کہے تو بیجا نہ ہوگا کہ 15 سالوں میں صحافت کے تمام القاب ان پر جاکر ختم ہوجاتے ہیں یعنی جناب عزیز برنی کا انٹرویو شائع ہواہے آپ کے لئے میرے دل میں محبت کی شمع مزید روشن ہوگئی ہے ۔
اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دست بدعاء ہوں کہ ملت ٹائمز کو مسلمانوں کے مسائل اور کمزور بے بس ہندوستانی عوام کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ومددگار بنائے۔اور یہ کاروان اسی طرح ترقی کی منازل طے کرتارہے۔
اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
اگر لکھنے میں کچھ غلطی ہوئی تو تو معاف فرمائیں۔۔۔۔۔۔۔۔
اسے قلم سے نہیں بلکہ دل سے لکھا ہوا سمجھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کا قاری
صلاح الدین قاسمی
ریاض ،سعودی عرب