دوحہ: عالم اسلام کی ممتاز شخصیت اور معروف عالم دین شیخ یوسف القرضاوی کی قطر میں وفات ہو گئی۔ ان کی وفات سے عالم اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ یوسف القرضاوی 96 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔
عالم اسلام کے معروف مبلغ یوسف القرضاوی کاشمار عالم اسلام کے بااثر ترین علماء میں ہوتا تھا۔
شیخ یوسف القرضاوی کا تعلق مصر سے تھا اور وہ طویل عرصے سے قطر میں مقیم تھے، وہ عرب دنیا کی معروف اسلامی تنظیم اخوان المسلمین کے فکری رہنما سمجھے جاتے تھے۔
شیخ یوسف القرضاوی انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے چیئرمین بھی تھے، عرب دنیا میں انہیں غیر معمولی مقبولیت حاصل تھی، انہوں نے 50 سے زیادہ کتابیں تصنیف کیں، اسلامی قانون اور فقہ ان کا خاص موضوع تھا جب کہ وہ عالم اسلام میں جمہوری نظام کے بڑے حامی سمجھے جاتے تھے۔
مفتی محمد ارشد فاروقی چیرمین آن لائن فتویٰ موبائل سروس نے اپنے تعزیتی پیغام میں ڈاکٹر قرضاوی عالم ربانی ،عظیم فقیہ بڑے مفکر طرز جدید کے ادیب ایک علمی فقہی فکری تربیتی کتب خانہ وجود میں لانے والے اورکئی نسل کے کامیاب مربی عالم اسلام کے بڑے عالم اور انسانیت کے خیرخواہ اسلام کے داعی ومبلغ تھے ۔ انہوں نے کہا وہ عالم اسلام کے علماءکے قدردان اورفیض رساں تھے۔ وہ مفکر اسلام مولانا ابوالحسن علی ندوی کے شیدائی اور ہندوستانی درسگاہوں کے سراہنے والے تھے ۔ وہ اس دور کے فرد فرید ممتاز فقیہ تھے، ایک طویل عرصہ سے قطر میں مقیم تھے اور دنیا ان سے کسب فیض کررہی تھی۔ آج وہ رفیق اعلیٰ سے جاملے ان کے علوم سے دنیا فائدہ اٹھاتی رہے گی۔