گلشن پروین کی یوجی سی نیٹ میں کامیابی، دملہ گاؤں میں خوشی کی لہر

مدہوبنی: (نمائندہ) بسفی بلاک کے دملہ گاؤں کے باشندہ جناب عظمت صاحب کی صاحبزادی گلشن پروین نے یو جی سی نیٹ ( ایجوکیشن سبجیکٹ) میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے علاقے کا نام روشن کیا ہے، گلشن پروین نے نمائندہ کو اپنی کامیابی کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنی اس کامیابی کا سہرا اپنے تمام اساتذہ، اور والدین (جناب عظمت اللہ صاحب، والدہ میت النساء) کے سر باندھتی ہوں کہ ان کی توجہ اور رہ نمائی اور حوصلہ افزائی نے مجھے اس مقام تک پہنچایا، انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میرے رول ماڈل رشتے کے بھائی جناب مولانا عمرفاروق قاسمی دملہ رہے ہیں، انھوں نے 2014 کے یوجی سی نیٹ میں کامیابی حاصل کی تھی، اس وقت ان کا گاؤں میں بہت چرچا ہوا تھا، اسی موقع سے جب ان سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے نیٹ کی سرٹیفکیٹ اور مارک شیٹ دکھلائی اور کہا تھا کہ مسلمانوں میں اس ڈگری کا تناسب بہت کم ہے، یہ عام ڈگری نہیں ہے، بہت خاص ڈگری ہے، جس کی وجہ سے میرے دل میں اسی وقت یہ خواہش پیدا ہوگئی تھی کہ ایک نہ ایک دن میں بھی یہ کامیابی حاصل کروں گی،میرے ذہن میں اسی وقت یہ بات آئی کہ مولانا عمر فاروق صاحب کا پس منظر مذہبی ہے، ان کا بیک گراؤنڈ مدرسہ ہے، اس کے باوجود وہ اتنی اہم سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں تو میں بھی محنت کرکے یہاں پہنچ سکتی ہوں۔ آج الحمدللہ مجھے یہ کامیابی مل گئی میں مولانا عمرفاروق قاسمی کا بھی بہت شکرگزار ہوں کہ انھوں نے اس وقت میرے اندر یہ تحریک پیدا کی اور اس حوالے سے انھوں نے میرے سامنے طویل گفتگو کرتے ہوئے اس کی اہمیت سمجھائی ، ان کے علاوہ میں اپنے اساتذہ میں جناب توحید عالم ڈائریکٹر آف گیان اکیڈمی حیدرآباد ، محمد عاشق حسین منیجنگ ڈائریکٹر ، محمد سعود صاحب سب ڈائریکٹر، پروفیسر صدیقی محمد محمود، پروفیسر محمد مشاہد صدر شعبہ ایجوکیشن مانو حیدر آباد، نوشاد حسین اسسٹنٹ پروفیسر مانو حیدر آباد، کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں کہ ان تمام حضرات کی محنت اور موضوع سے متعلق مناسب رہ نمائی کی وجہ سے میں اس بڑے امتحان میں کامیاب ہوپائی، اس کے علاوہ گیان اکیڈمی کے تمام ذمہ داران کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں جن کی آن لائن کلاس سے میں نے پورا کا پورا فائدہ اٹھایا، میں اپنے دونوں برادر اور تمام بہنوں کی بھی شکر گزار ہوں جن کی حوصلہ افزائی نے مجھے آگے بڑھایا۔ گلشن پروین نے کہا کہ اس قسم کے مسابقاتی امتحان میں مسلمانوں کو بالخصوص مسلم لڑکیوں کو آگے آنا چاہیے کیونکہ تعلیم ہی ترقی کی شاہ کلید ہے۔ مذہب کے دائرے میں رہتے ہوئے تعلیمی میدان میں مسلم لڑکیوں کو آگے آنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ گلشن پروین میٹرک ودیا پتی ہائی اسکول بسفی، انٹر قاضی انٹر کالج جالے سے اور گریجویشن ملت کالج دربھنگہ سے کیا ہے، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد سے بی ایڈ اور ایم ایڈ بھی کر رکھا ہے اور مانو ہی سے ابھی ایچ ڈی میں داخلہ بھی لے لیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com