کابل: سویڈن، ہالینڈ اورڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف افغانستان کے شہر خوست میں سیکڑوں شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بے حرمتی کے مرتکب شخص کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔افغانستان کے شہر خوست میں سویڈن کے دارالحکومت میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سویڈن کی حکومت پر غم و غصے کا اظہار کیا۔بتادیں کہ ڈینش نژاد سوئیڈن کے دائیں بازو کے سیاست دان راسماس پلوڈن نے ۲۱جنوری کو اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کر دیا تھا۔سویڈن میں ایسے توہین آمیز عمل کے خلاف متعدد مسلم ممالک میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں جہاں آج سیکڑوں افغان شہریوں نے پاکستان کی سرحد سے متصل شہر خوست میں شدید احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی۔رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے سویڈن کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔اے ایف پی کی جانب سے لی گئی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مظاہرین نے قرآن پاک اٹھا رکھے ہیں، جنہوں نے سویڈن کا جھنڈا جلاتے ہوئے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان کے خلاف نعرے لگائے۔تاہم چند مظاہرین نے طالبان کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے کیونکہ ان کے قریب سیکیورٹی اہلکار بھی موجود تھے۔احتجاج میں شریک شہری قدیر لکنوال نے کہا کہ خوست کے لوگوں نے سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس شیطان اور غلیظ سیاست دان کے خلاف آواز بلند کریں۔مظاہرے کے ایک اور منتظم ابراہیم سیار نے کہا کہ اس طرح کے عمل کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے تاکہ مسلمانوں کے دلوں میں دوسرے مذاہب کے لیے نفرت پیدا نہ ہو۔ریلی میں شریک مظاہرین کو سویڈن کے سیاست دان کو پکڑ کر مارنے کا مطالبہ کرتے بھی سنا گیا۔