بسفی-مدھوبنی: صالح اوراسلامی معاشرے کے قیام میں مردوزن کا تعاون ناگزیر ہے عورت نصف آبادی کہلاتی ہے اگر یہ حصہ جاہل اور ناخواندہ رہ جائے تو معاشرے کی تعمیر و تشکیل ناقص رہے گی ان خیالات کااظہار مولانا مہتاب عالم قاسمی شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ دارالعلوم الفضل جوہاپورا احمد آباد گجرات نے کیا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہماری بچیاں جب دینی تعلیم سے آراستہ ہونگی تو ہمارے معاشرے کا ماحول خوشگوار ہوگا اور وہ صحیح معنوں میں اسلامی اخلاق کی حامل اور پیکر ہوگی ۔
مزید انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم سے لاعلمی نے ساس بہو کے جھگڑے پیدا کردیے دینی تعلیم سے اجتناب نے طلاق کی شرح میں اضافہ کردیا دینی تعلیم سے بے گانگی نے بڑے بوڑھے کی خدمت کو کار ثواب کے بجائے کار زحمت بنادیا دینی تعلیم سے دوری اور مغربی تعلیم سے قرب نے عورتوں کو امور خانہ داری کے بجائے آفس ہوٹل اور اسپتال کی زینت بنا دیا دینی تعلیم سے صرف نظر ی نے پڑوسیوں کے حقوق کی ادائیگی کے بدلے لڑنے اور جھگڑنے کاطریقہ سکھلا دیا اس پرفتن دور میں لڑکیوں کا دینی تعلیم سیکھنا بہت بڑی بات ہے اور اس کے گارجین مبارکباد باد کے مستحق ہیں
آغاز میں مولانا حسین احمد صاحب کٹھیلا نے مدرسہ کے قیام اور اس کے پس منظر پر روشنی ڈالی، وہیں مولانا فہیم اختر قاسمی ناظم تعلیمات اور شیخ الحدیث نے نظامت کے فرائض انجام دیے اور مدرسہ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ محض مختصر مدت میں نورانی قاعدہ سے لیکر بخاری شریف تک پہنچ گیا مزید انہوں نے کہا کہ یہ سب اس ادارے کے مہتمم مولانا ابرار احمد قاسمی کی شب و روز کی محنت کا نتیجہ ہے، اور مولانا شہاب الدین قاسمی نے تمام مہمانوں کا پر تپاک استقبال کیا
اس سے پہلے طالبات کی انجمن بزم فاطمہ کاپروگرام ہوا جس میں طالبات نے تلاوت اور حمد ونعت کے ساتھ مختلف عنوانات پر تقریریں پیش کیں آخر میں حضرت مولانا مہتاب عالم صاحب کی دعا پر مجلس کااختتام ہوا۔
اس موقع پر علاقے کے علماء وذمداران مدرسہ اور دانشوران کثیر تعداد میں موجود تھے۔