مہسول سیتامڑھی میں بدستِ امیر شریعت دار القضاء کا سنگ بنیاد دارالقضاء سے کئی اہم مقدمات کے فیصلے کئے جاتے ہیں: امیر شریعت

سیتامڑھی: (سیف الاسلام ) دارالقضاء سے کئ اہم مقدمات کے فیصلے قرآن و حدیث کی روشنی میں قاضی صاحب کے ذریعے کئے جاتے ہیں مذکورہ باتوں کا اظہارخیال مفکر اسلام امیر شریعت بہار اڑیشہ و جھارکھنڈ جناب حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم نے آج سیتامڑھی شہر کے حبیب نگر مہسول میں دارالقضاء کی دفتر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے سے قبل منعقد اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے امڈتے ہوئے سیلاب کی طرح آئے سامعین کے درمیان کیا انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں بالخصوص مسلم معاشرے میں آپسی انتشار آپسی جھگڑے آپسی مقدمات میں لاکھوں روپیہ خرچ کرچکے ویسے لوگوں کے مقدمات کے فیصلے دارالقضاء سے کئے جاتے ہیں جو لوگ اسلامی قانون کے دائرے میں آکر دارالقضاء میں فیصلے کے لئے آتے ہیں امیر شریعت نے کہا کہ اب آپ کے شہر سیتامڑھی میں دارالقضاء کی آفس کی عمارت کی تعمیر کے لئے جناب عبداللہ رحمانی صاحب نے اپنے والد کے ایصال و ثواب کے لئے زمین دی ہے ساتھ ہی انہوں نے عمارت کی تعمیر کے لئے ڈھائ لاکھ روپیہ دیئے ہیں جو قابل مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے کہا کہ دارالقضاء کی عمارت کی تعمیر ہوجانے سے یہاں کے عوام کو اب یہیں آکر اپنے مقدمات کا فیصلہ کرالینا ہے – اس موقع سے امیر شریعت کے بھائ صاحب نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دارالقضاء کی آفس کی عمارت تعمیر ہونے سے یہیں کے عوام کو فائیدہ ہوگا جس کی ضرورت تھی اب انشاءاللہ مکمل ہوجائےگی -امارت شرعیہ تنظیم سیتامڑھی کے ضلع صدر جناب الحاج ڈاکٹر محمد ساجد علی خان صاحب نے کہا کہ ہم امیر شریعت جناب مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کے شکر گذار ہیں جنہوں نے اپنا بہت ہی قیمتی وقت دے کر سیتا مڑھی آئے ہیں جہاں پہ حضرت سیتامڑھی میں دارالقضاء کی دفتر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھیں گے – عمارت کی تعمیر ہوجانے سے آفس کا کام بہت ہی آسان ہوجائے گا -جناب ڈاکٹر ساجد علی خان نے اپنی جانب اور امارت شرعیہ کی سیتامڑھی کی تنظیم کی طرف سے امیر شریعت کو شال آڑھاکر اور شیڈ دے کر اعزاز بخشا اجلاس کی نظامت جناب مولانا احمد حسین قاسمی امارت شرعیہ نے بحسن و خوبی انجام دیا اس موقع سے مولانا رضوان القاسمی امام و خطیب جامع مسجد راجوپٹی نے ڈاکٹر ساجد علی خان کی طرف سے خطبۂ استقبالیہ پڑھا اسی طرح مفتی عبدالباقی القاسمی نائب ناظم مدرسہ امدادیہ اشرفیہ راجوپٹی نے اپنے والد محترم جناب مولانا عبدالمنان قاسمی بانی و ناظم مدرسہ امدادیہ اشرفیہ کا پیغام پڑھ کر سنایا اور دیگر جن علمائے کرام کا خطاب ہوا ان میں مولانا اظہارالحق مظاہری ناظم مدرسہ اشرف العلوم کنہواں مولانا حکیم محمد ظہیر القاسمی پریہار مولانا شمشاد رحمانی نائب امیر شریعت بہار جھارکھنڈ قائم مقام ناظم امارت شرعیہ مولانا شبلی القاسمی مفتی سہراب ندوی القاسمی مولانا انظار عالم القاسمی قاضی شریعت بہار مولانا و مفتی .حمد ثناءالہدی القاسمی مولانا قاضی محمد عمران قاسمی بالاساتھ جبکہ اجلاس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں شب وروز تگ و دو کرنے والوں میں مولانا ایاز احمد قاسمی مولانا ضیاءالرحمن قاسمی عبداللہ رحمانی عطاءاللہ رحمانی اس اجلاس میں دور دراز سے آنے والے مہمانوں میں جناب راشد فہمی پریہار جناب ساجد مظہری پریہار جناب مولانا محمد عتیق الرحمن سکریٹری جامعہ حسینیہ بھیروکوٹھی مولانا لبیب اشرف مولانا رضوان قاسمی سہسپور صحافی محمد طالب حسین آزاد ابراہیم پوری سیف الاسلام اکرام الحق قاسمی اشتیاق عالم تسلیمی ایس ایم رضا معراج احمد سیتامڑھی مہسول کے سابق مکھیا اور سیتامڑھی نگر نگم کی میئر رونق جہاں پرویز کے شوہر محمد عارف حسین حاجی مختار عالم حاجی محمد نعیم حاجی محمد طاہر عرف چھوٹے بابو محمد شمس شاہنواز نوشاد سابق سرپنچ مولانا لیاقت حسین قاسمی امین رشید سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے امیر شریعت کی دعاء پر اجلاس اختتام پذیر ہوا اس کے بعد امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی کے دست مبارک سے دفتر دارالقضاء کی کئ کمروں پر مشتمل عمارت کا سنگ بنیاد ڈالا اس کے بعد مولانا ایاز احمد کی رہائش گاہ پر امیر شریعت اور آئے سبھی مہمانوں کی ضیافت کی گئی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com