غزہ: مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی آباد کاروں کی بہت بڑی تعداد نے اپنے مذہبی تہوار پوریم کے موقع پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات ادا کیں جب کہ اسرائیلی فوج نے جنین شہر میں کارروائی کرتے ہوئے 6 فلسطینیوں کو شہید اور 11 کو شدید زخمی کر دیا۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتہا پسند یہودی تنظیموں کی جانب سے اسرائیلی آباد کاروں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ عید پوریم کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر وہاں مذہبی رسومات ادا کریں۔
انتہا پسند یہودی تنظیموں کی جانب سے کی جانے والی اپیل پر فلسطین کی وزارت خارجہ نے گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے امریکہ سمیت عالمی برادری سے اپیل کی تھی کہ وہ اس کا نوٹس لیں اور یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ یہودی آباد کاروں کی جانب سے کی جانے والی دراندازی پر فلسطینی وزارت خارجہ نے براہ راست اسرائیلی حکومت کو اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ روز بھی یہودی آباد کاروں نے مغربی کنارے پر واقع نابلس شہر کے جنوب کے قصبے حوارہ کے رہائشیوں اور دکانوں پر حملہ کیا تھا جب کہ اسی علاقے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں اور گاڑی پر حملے کے نتیجے میں 10 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ بتسلئیل سموتریچ نے گزشتہ دنوں فلسطینی گاؤں حوارہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر عالمی سطح سے مذمت کی گئی تھی۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہرجنین میں ایک چھاپہ مارکارروائی کے دوران 6 فلسطینی شہید اور 11 زخمی کردیے ہیں جن میں سے دو کو شدید چوٹیں بھی آئی ہیں۔