قاہرہ: عرب لیگ نے بدھ کے روز مشرقی یروشلم میں واقع مسجد اقصی کے کمپاؤنڈ کے مقدس مقام پر فوج کے ذریعہ چھاپہ مارنے کے لئے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ بدھ کے روز قاہرہ میں منعقدہ ہنگامی اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں، عرب لیگ نے اسرائیل کو اس کشیدگی کے نتائج کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا، جس سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام اور بشمول عبادت کی آزادی ان کے حقوق کی حفاظت کے لیے آگے آئیں۔
اسرائیلی ملٹری پولس نے بدھ کی صبح مسجد اقصیٰ کے احاطے کے اندر اس مقام پر چھاپہ ماری کی، جو مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے مقدس ہے، وہاں موجود درجنوں فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ جھڑپوں کے دوران کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی پولس کا کہنا ہے کہ انہوں نے کمپاؤنڈ میں اس لیے دھاوا بولا کیونکہ فلسطینی باشندے آتش بازی، لاٹھیاں اور پتھر لے کر آئے تھے اور مسجد کے اندر رکے ہوئے تھے۔
اردن، فلسطین اور مصر کی طرف سے طلب کیے گئے عرب لیگ کے اجلاس کے دوران، اس بات پر اتفاق رائے پایا گیا کہ “مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے خلاف اسرائیلی افواج کے جرائم کی مذمت کی جائے، اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کو واضح طور پر مسترد کیا جائے جس کا مقصد یروشلم کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو تبدیل کرنا اور اس کا تقدس پامال کرنا ہے۔
قبل ازیں ایک بیان میں، عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ “اسرائیل کی خطرناک، بڑھتی ہوئی کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں، کیونکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صورت حال بے قابو ہونے کا خطرہ ہے۔”
مصری وزارت خارجہ نے بھی بدھ کے روز ، مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی پولس کے “سخت حملوں” کی سخت مذمت کی۔ مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “مصر نے اسرائیل کو اس طرح کے خطرناک اقدام کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس سے جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا جو مصر اپنے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کر رہا ہے۔”
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، لبنان کی وزارت خارجہ نے بھی بدھ کے روز مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزارت نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ “اسرائیلی حکومت کو ان جرائم اور ان کے نتائج کے لیے ذمہ دار ٹھہرا کر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔”