غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بم بمباری جاری، ایک رات میں 305 معصوم بچے جاں بحق: حماس

اسرائیل فوج کی جانب سے فلسطین بالخصو ص غزہ میں وحشیانہ بمباری کی جاری ہےجس کے باعث مہلوکین کی تعداد میں ہر گھنٹہ اضافہ ہورہا ہے۔حماس نے دعویٰ کیاہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ میں مغربی کنارے میں آئی ڈی ایف کی فوج کارروائی کے سبب اشیاء ضروریہ کی سپلائی بند ہونے کی وجہہ سے 100 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ وہیں اسرائیلی حملوں کے سبب گذشتہ رات غزہ میں305بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔

غزہ میں لوگوں کو پانی سے محروم

اسرائیلی فوج کی کارروائی کے بعد غزہ پٹی تباہی کی دوسری تصویر بن گئی ہے۔یہی وجہ کہ غزہ میں اس وقت لوگوں کو پانی سمیت اجناس کی کمی کا سامناہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل حماس جنگ کے درمیان غزہ کے لوگوں کو ایندھن، پانی اور غذاء کی ضرورت ہے۔ غزہ کےاسپتالوں کو بجلی کی ضرورت ہے۔ ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہم وہاں جنریٹر چلانے کے لیے ایندھن بھیجنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کے لوگوں کو پانی اور صحت کی سہولیات کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

وہیں امریکہ نے اس بات کا بھی اظہارکیاہے کہ اس معاملے میں اسرائیل کا مسئلہ بھی جائز ہے، انہیں خدشہ ہے کہ حماس کو بھی متحرک رہنے کے لیے ایندھن کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کی مدد کے لیے بھیجے گئے ایندھن کو حماس کے دہشت گرد زبردستی استعمال کر سکتے ہیں۔

:امریکی وزارت دفاع نے کہا کہ امریکی F-16 لڑاکا طیاروں کا ایک سکواڈرن مشرق وسطیٰ پہنچ گیا ہے، تاہم ابھی تک اس بارے میں معلومات نہیں دی گئی ہیں کہ انہوں نے اپنے F-16 طیاروں کو کس اسٹیشن پر تعینات کیا ہے۔ یہ قدم ایسے وقت اٹھایا گیا ہے جب ماضی میں عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر حملے ہوئے تھے اور اب تک ان حملوں میں تقریباً 24 امریکی فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔

وہیں دوسری جانب اسرائیلی فوج کے حملوں میں شامی فوج کے 5ویں آرمرڈ ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران آئی ڈی ایف نے ان تمام فوجی اڈوں کونشانہ بنایا ہے جو اس جنگ میں حماس کو بالواسطہ طور پر فوجی مدد فراہم کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج اور انسداد دہشت گردی اسرائیلی پولیس نے جنین کے علاقے وادی بروکن میں دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ جینین کیمپ میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران آئی ڈی ایف اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، حالانکہ کوئی زخمی نہیں ہوا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com