قزاقستان کے کاراگانڈا علاقہ میں ہفتہ کے روز اسٹیل کی ایک بڑی کمپنی آرسیلر متل کی ملکیت والی ایک کان میں آگ لگ گئی۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس واقعہ میں کم از کم 32 افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ 18 دیگر لاپتہ یا زخمی ہوئے ہیں۔ شنہوا نیوز ایجنسی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اب تک 21 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں اور 23 کانکن اب بھی کوسٹینکو کان میں پھنسے ہوئے۔ ان کو نکالنے کے لیے مہم جاری ہے۔ وزارت برائے ہنگامی حالات نے بتایا کہ قزاقستان میں کان میں آگ لگنے سے کم از کم 32 افراد ہلاک اور 18 لاپتہ ہیں، اس درمیان قزاقستانی صدر قاسم زومارٹ ٹوکائیو نے متاثرہ کنبوں کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق قزاقستانی صدر نے ‘سرمایہ کاری تعاون’ کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ اسٹیل مل چلانے والی ملک کی سب سے بڑی کمپنی کا نیشنلائزیشن کرنے کے لیے ایک معاہدہ کو آخری شکل دے رہی ہے۔ اس درمیان گورنر یرمگن بیٹ بلیکپائیو نے کہا کہ کان میں بوقت صبح آگ لگی۔ اس حادثہ کے وقت کان کے اندر 252 افراد موجود تھے۔ اب تک 208 کانکنوں کو باہر نکالا جا چکا ہے۔






