غزہ: اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے جمعے کے روز کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کی صورت حال “تشویش ناک” ہے اور اس کے لیے “فوری کارروائی” کی ضرورت ہے، جب کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کی روک تھام پر زور دیا گیا ہے۔
اے ایف پی اور الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہائی کمیشن کی ترجمان الزبتھ تھروسل نے جنیوا میں ایک باقاعدہ بریفنگ کے دوران وضاحت کی کہ مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے کی صورتحال تشویشناک ہے اور مختلف نوعیت کی مسلسل بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی روشنی میں فوری کارروائی کا تقاضا کرتی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں تقریباً 140 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
تھروسل نے مزید کہا کہ “اسرائیلی افواج قانون نافذ کرنے والے آپریشنز کے تناظر میں تیزی سے فوجی حکمت عملیوں اور ہتھیاروں کا سہارا لے رہی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ” آباد کاروں کا تشدد، جو پہلے ہی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا تھا میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو روزانہ اوسطاً سات حملوں تک پہنچ گیا ہے، اور ان میں سے ایک تہائی سے زیادہ آتشیں اسلحے کا استعمال کرتے ہیں”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ آباد کار اکثر فوجی وردی پہنتے ہیں اور اکثر اسرائیلی افواج کے ارکان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ انہیں مکمل آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ تشدد کی ان کارروائیوں کی وجہ سے پوری فلسطینی کمیونٹیز کو اپنی سرزمین چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔