بیروت: لبنان میں سول گاڑی پر اسرائیلی فضائی حملے میں 3 بچوں سمیت 4 شہری جان بحق ہوگئے ہیں۔ لبنان کی سرکاری ایجنسی این این اے کی جانب سے جاری کردہ خبر میں ڈرون سے کیے گئے حملے کے بارے میں جانکاری دی گئی ہیں۔
ڈرون سے کیے جانے والا یہ حملہ جنوبی لبنان کے شہر عیناتہ کے قریب ایک گاڑی پر کیا گیا۔ گاڑی میں سوار تین بہن بھائی اور ان کی دادی، جن میں سب سے بڑی عمر 14 سال تھی، ہلاک ہو گئے جبکہ بچوں کی والدہ بھی شدید زخمی ہیں۔
دوسری جانب لبنان کے وزیر ماحولیات ناصر یاسین نے اطلاع دی ہے کہ لبنان کے جنوب میں سرحدی قصبوں پر اسرائیل کی طرف سے فائر کیے گئے میزائلوں اور فاسفورس ہتھیاروں کی وجہ سے 462 ہیکٹر اراضی جل گئی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں یاسین نے کہا کہ گولیوں کی وجہ سے لگنے والی 100 سے زیادہ آگ ماحولیاتی لحاظ سے اہم جنگلاتی علاقوں، زرعی زمینوں اور دسیوں ہزار زیتون کے درختوں تک پھیل گئی ہے۔
یاسین نے کہا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دستاویزات کے ساتھ اسرائیل کی جانب سے جھلسی ہوئی زمین کی پالیسی اور فاسفورس کے استعمال کے خلاف شکایت درج ئی جائے گی۔
حماس کے عسکری ونگ، قسام بریگیڈز نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ” طوفانِ اقصیٰ ” کے نام سے بڑے پیمانے پر حملہ کیا تھا۔ اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی تلواروں کا آپریشن شروع کیا ہے۔
بڑھتی ہوئی کشیدگی میں دونوں طرف سے ہزاروں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ 8 اکتوبر سے اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان گاہے بگاہے باہمی حملے ہوتے رہتے ہیں۔
(یو این آئی)