غزہ سٹی: غزہ کے معروف اسپتال الشفاء کے ڈاکٹر عدنان البرش اسرائیل کی حراست میں جاں بحق ہوگئے، وہ گزشتہ چار ماہ سے قید میں تھے۔
بی بی سی انگلش کے مطابق فلسطینی قیدیوں کے حوالے سے قائم فلسطین پریژنر ایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر عدنان الشفا اسپتال کے سب سے بڑے شعبے آرتھوپیڈک کے سربراہ تھے جنہیں چار ماہ قبل اسرائیلی فورسز نے گرفتار کرلیا تھا، وہ دوران حراست انتقال کرگئے، اسرائیلی افواج نے الشفاء اسپتال کے اس شعبے پر متعدد بار چھاپے بھی مارے تھے۔
وہ چھاپوں کے بعد سے عارضی طور پر شمالی غزہ کے الاعادہ اسپتال میں کام کررہے تھے تاہم اسرائیل فوج نے وہاں چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا تھا اب ان کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی ہے جب کہ ڈاکٹر عدنان کی موت کی کوئی وجہ بھی سامنے نہیں آسکی۔
اسرائیل کی جیل انتظامیہ نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ان کے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹر نے ڈاکٹر عدنان البرش کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور اسرائیلی ظلم کی مذمت کرتے ہوئے قید کے دوران ان کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
قیدیوں کی رہائی کے لیے کام کرنے والے فلسطینی گروپ نے اسے قتل قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ڈاکٹر عدنان کی لاش تاحال اسرائیل کے قبضے میں ہے۔