آپ تمام حضرات کو اچھے دن مبارک ہو

عمر فاروق قاسمی
دوستو!میں بھارت کا پردھان منتری مسٹر بھاشن لال باتونی بول رہا ہوں ، تین مرتبہ گجرات کا چیف منسٹر رہ چکا ہوں؛ میرے ہی سنہرے دورِ حکومت میں ہندوستان کا وہ عظیم الشان فساد ہوا جس میں زیادہ نہیں صرف دو ہی ہزار مسلمان جیون مکت یعنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جس کی وجہ سے مجھے ہندوستان گیر ہی نہیں؛ عالمگیر شہرت حاصل ہوئی، مسلم دشمنی میں میری کوئی مثال نہیں ملتی بلکہ میں خدائے لا ثانی کی طرح جلادِ لامثال ہوں، بابائے قوم مہاتما گا ندھی کے قاتل شہیدِ وطن مسٹر ناتھورام گوڈسے کو آئیڈیل ما ننے والی دیش بھگت تنظیم آرایس ایس کا میں کارکن رہا ہوں، ووٹ دو اور بھاشن لو میرا طریقہ رہا ہے ۔
دوستو!
آپ کی مجلس کا یہ عنوان کہ اچھے دن کب آئیں گے یہ میرے مخالفین یعنی پاکستانیوں کا گھڑا ہوا ہے ، ورنہ تو ہیڈ گولوالکر، ساورکر، اور گوڈسے کی اس مہان دھرتی پر اچھے دن تو لگ بھگ ڈیرھ سال قبل ہی آگئے جب وطن عزیز کے سیاہ و سفید کا مالک ہم جیسا باتونی لال بن گیا یہ کیا کم اچھی بات ہے کہ مغل دور کی غلامی کی علامت اور پہچان لال قلعہ پر آرایس ایس کا پرچارک زعفرانی پگڑی میں خطاب کرے، اس سے اچھا دور کب آئے گا کہ آٹھ سو سال بعد پہلی مرتبہ اس سیکولر ملک کا وزیراعظم ایک ہندو بنا ہے ، اس سے پہلے تو ہم بھی سمجھتے تھے کہ مسٹر جواہر لال نہرو ، اندرا گاندھی ، آئی کے گجر آل ، مرار جی ڈیسائی، راجیو گاندھی ، وی پی سنگھ، ایچ ڈی دیوگوڑا سب کے سب ہندو تھے لیکن اچھے دور کے اچھے مقرر اشوک سنگھل کے اچھے بھاشن کے ذریعہ پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ یہ سب کے سب ہندو نہیں، بلکہ ہندو کے بھیس میں مسلمان تھے، ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں مہان بلکہ سُپر مہان جنتا کو، کہ انہوں نے ہم جیسے مہان بلکہ لوہا پُرش کو، کہ اس مہان دیش کا نیتا چن کر پردھان منتری بنا دیا جن کے سر پر ہزاروں مسلمانوں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، موذی، درندہ، موت کے سوداگر ، انسانیت کا قاتل جیسے خوبصورت الفاظ سے نوازے جانے کے باوجود عدم تشدد کے پجاری گاندھی جی کی سرزمین کا مالک بن بیٹھا ہوں، ہم بچپن میں سنا کر تے تھے کہ جنگل کاراجہ درندہ ہوتا ہے، پر دیش کاراجہ درندہ ہوتا ہے؛ کبھی نہیں سنا تھا، کیا یہ اچھے دنوں کی پہچان نہیں؟ کہ غیر شنیدہ چیز کو سنا ہی نہیں بلکہ تجربہ بھی کرلیا ۔
یہ اچھے دن نہیں تو اور کیا ہے؟ کہ میں نے اپنے پہلے ہی سپت گرہن میں دہشت گردوں کی جنت، پاکستان کے وزیراعظم مسٹر نواز شریف کو مہمانِ خصوصی بنا ڈالا، اتنا کشادہ سینہ اور چوڑا دل رکھتا ہوں کہ اپنے ملک کی جنت کشمیر میں آئی ایس آئی ایس کا جھنڈا لہرانے پر بھی مرادل تنگ نہیں ہوتا، اور میری پیشانی پر بل نہیں آ تا، اتنا کشادہ ظرف ہوں کہ پاکستانی فوج اور دہشت گرد ہماری فوج کا سر کاٹنے میں لگے ہیں اور میں نواز شریف کا کیک کاٹنے پاکستان چلا جاتا ہوں، آخر میں ہوں نا چھپّن انچ کا سینہ والا آئرن مین ؛ میں اپنے دیس کو اتنا مضبوط بنا رہاہوں کہ 6 چھ دہشت گرد ہمارے ایئربیس پر حملہ آور ہوتا ہے اور اس چھ کو مار گرانے میں ہماری فوج کو پانچ دنوں تک پسینے چھوٹ جاتے ہیں ۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس دہشت گردانہ کارِ خیر میں ہماری انتظامیہ بھی بڑھ چڑھ کر حصہ دار ہے ۔ یہ اچھا دن نہیں تو اور کیا ہے؟ کہ میں وِدیس یاترا کا ایک عالمی ریکارڈ بنانے جارہا ہوں جو صرف بھارت ماتا کے وزیراعظم کے پاس ہوگا کہ اس دیس کے بینظیر وزیراعظم نے صرف ڈیڑھ سال میں 36 ملکوں کا دورۂ بے فائدہ کرکے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اس طرح نام درج کرایا کہ فورن منسٹر کا نام تک لوگ بھول جائیں گے۔
دوستو ہم وطنو !
کیا یہ اچھے دن کی پہچان نہیں کہ صدیوں سے ابھی تک پیاز نے ہمیں رلایا اور ہماری آنکھوں سے آنسو بہایا، لیکن پچھلے سال ہم نے اسے عام آدمیوں کی سبزیوں سے بھی اتنا دور کردیا کہ وہ خود اپنی تنہائی پر روتا رہا، دال روٹی اور دال چاول کھاکھا کر منہ کا مزہ بگڑ چکا تھا، میں نے سوچا کہ کیوں نہ غریبوں کی پلیٹ سے دال بھی چھین لوں، تاکہ ذائقہ بدل سکے، ترقی یافتہ دیش میں غریبوں اور ہریجنوں کی رہائش اعلی ذات کی رہائش سے میل نہیں کھاتی تھی، اس لئیے دلت مکت بھارت ابھیان کا آغاز ہریانہ سے کرچکا ہوں اور وہاں ایک دلت کو زندہ آگ کے حوالے کیا جا چکا ہے، حیدرآباد یونیورسٹی میں روہت ویمولا کی موت دلت مکت بھارت ابھیان کا حصہ ہی تو ہے، بیف کے نام پر ٹفن چیکنگ ابھیان ٹرینوں میں شروع کر چکا ہوں اور حیوان کے نام پر انسانوں کی ہتّیا مہم کی شروعات دادری کے اخلاق سے ہوچکی ہے، خوشی کی بات ہے کہ ہماری حکومت کِچن تک تو پہنچ چکی ہے کچھ دنوں میں بیڈروم تک بھی پہنچ جائے گی ۔
اچھے دن کا انکار کرنے والے مخالفین سے کہہ دیجئے کہ وہ ساکشی مہاراج سے پوچھیں کہ ملک میں مخالفین کو پاکستانی کہنے کی اجازت ہے یا نہیں؟ وہ یوگی آدتیہ ناتھ سے پوچھیں کہ مسلمانوں کو گالی دینے کی اجازت ہے یا نہیں؟ سبرامنیم سوامی سے پوچھیں کہ کورٹ کے فیصلہ کے خلاف رام مندر کا پتھر تراشنے کی اجازت ہے یا نہیں؟ توگڑیا سے پوچھیں کہ مسلم مکت بھارت ابھیان کی اجازت ہے یا نہیں؟ کملیش تیواری سے پوچھیں کہ سرور کونین کو برا بھلا کہا جا سکتا ہے یا نہیں؟ موہن بھاگوت سے پوچھیں کہ اچھے دن آگئے یا نہیں؟ مالے گاؤں بم دھماکہ، مکہ مسجد بم دھماکہ، اجمیر شریف بم دھماکہ کے اصل مجرمین سوامی اسیما نند، پرگیہ سنگھ سادھوی، کرنل پروہت سے پوچھیں کہ ہمارے آنے کے بعد ان کو چین ملا کہ نہیں؟
(مضمون نگاروِدّیاپتی پلس ٹو ہائی اسکول بسفی مدھوبنی کے استاذ ہیں )

SHARE