ترکی میں 2025 کی پہلی صبح استنبول سے دنیا بھرکوغزہ میں اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کے خلاف ایک بامعنی پیغام دیا گیا۔اسرائیل کے ظلم و ستم کی یکجہتی سے مذمت کی گئی۔تاریخی جزیرہ نما کی مساجد میں صبح کی نماز ادا کرنے کے بعد لاکھوں کی تعداد میں ترک عوام نے گلاتا پل کی طرف پیدل مارچ کیا۔
استنبول کے ایشیائی حصے سے عوام کشتیوں کے ذریعے امین اونو علاقے تک پہنچے۔400 شہری تنظیموں کی شراکت سے اس ریلی میں ترک اور فلسطینی پرچم لہرائے گئے۔پل کے وسط میں جہاں وسیع حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے، وہاں ایک بڑے بینر پر ترکی اور انگریزی زبانوں میں “غزہ میں نسل کشی بند کرو” کی تحریر کو جگہ دی گئی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علم کے فروغ جمیعت متولی وفد کے چیئرمین بلال ایردوان نے کہا کہ اسرائیل نے تنہا ہی غزہ میں نسل کشی نہیں کی بلکہ گولہ بارود اور مالی امداد فراہم کرنے والے بھی اس میں برابر کےشریک تھے۔انہوں نے کہا کہ آزادی اور انصاف کا سورج غزہ میں اسی طرح طلوع ہوگا جس طرح دمشق میں ہوا تھا۔
بلال ایردوان نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “آپ کی جیت ہماری فتح ہوگی”۔جہاں اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے گئے اور شہداء اور فلسطینیوں کے لیے دعائیں کی گئیں۔احتجاج میں ساڑھے چار لاکھ افراد نے شرکت کی جہاں اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے گئے اور شہداء اور فلسطینیوں کے لیے دعائیں کی گئیں۔
نائب صدر جودت یلماز نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر فلسطین میں قتل عام کو روکنے کے لیے گلاتا پل پر نکالے گئے مارچ کے بارے میں ایک پوسٹ شیئر کی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ انسانیت کا اتحاد ظلم کے خلاف کھڑا ہے۔ ” فلسطین میں حق بجانب جلد یا بدیر فتح یاب ہو گا۔”