مسلمان پورے سال مسجدوں کو آباد رکھیں ، شعائر اسلام اور اوقاف کے تحفظ کے لیے سینہ سپر رہیں

عید الفطر کے موقع پر امیر شریعت بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کا امت مسلمہ کے نام پیغام

پھلواری شریف،پٹنہ: (نمائندہ خصوصی) رمضان المبارک کے اختتام اور عید الفطر کے مسرت آمیز موقع پرامیر شریعت بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب نے اپنے ایک اہم پیغام میں کہا کہ وہ لوگ خوش نصیب ہیں جنہوں نے رمضان المبارک کی ساعتوں کی قدر کی اور اپنی روح کی طمانیت کا نظم کیا،اسی کے ساتھ غرباء و مساکین کے ساتھ ہمدردی، اخوت اور صبر و برداشت کی ایک انمول دولت حاصل کر کے بہتر سماج کی تشکیل کی راہوں کو آسان بنایا۔ اللہ تعالیٰ ہماری ان عبادتوں اور اعمال کو قبول فرمائے۔آمین!

آپ نے اس موقع پر پوری دنیا کے مسلمانوں کو عید الفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ عید الفطرکادن خوشی اور اللہ کے احسان کویادکرکے اس کاشکراداکرنے کا ہے۔عید کا دن امت محمدیہ کے لیے ایسا دن ہے جس میں ان کی خوشی وشادمانی کاظہور ہوتا ہے اور عید کی نماز کے مقصد سے جمع ہونے پر ان کی روح میں بالیدگی اورعظمت وجلالت میں اضافہ ہوتاہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین عید کی خوشیاں مناتے تھے اور ایک دوسرے کو ملاقات کے وقت عید کی مبارکباد دیتے تھے اوراس کے لیے دعائیہ کلمات کہتے تھے جیسے ’’تقبل اللّٰہ منا ومنک‘‘یعنی اللہ ہمارے اور آ پ کے اعمال کو قبول کرے۔اسی لیے عید کے دن ایک دوسرے کو مبارک باد دینا مسنون ہے۔ کیوں کہ یہ مومنین کے لیے پورے مہینے کے روزوں، قیام اللیل اور دیگر عبادات پر اللہ کی جانب سے انعام و اکرام کا دن اور ان کے اعمال کی قبولیت کی نوید ہے۔ ماہِ رمضان تربیت کامہینہ ہوتا ہے،قیام اللیل،دیگراذکارونوافل کی ٹریننگ دی جاتی ہے، بھوک اور پیاس کی شدت کے باوجود ایک روزہ دار اس وقت تک کھانے اور پینے کی چیزوں پر ہاتھ نہیں لگاتاجب تک کہ افطار کا وقت نہ ہو،اس طرح ہماری عملی مشق کرائی جاتی ہے، ہمیں چاہئے کہ ماہِ رمضان کے بعد بھی اپنے آپ کو اللہ تبارک وتعالی کی اطاعت پر قائم رھیں، بلکہ، جس طرح آپ نے رمضان المبارک کے پورے مہینے کو عبادات و اذکار اور اللہ کی مرضیات کی اتباع میں گزارا ہے، اسی طرح رمضان کے بعد بھی یہ سلسلہ برقرار رہناچاہئے، فرض نمازوں کے ساتھ،نوافل وسنن اوردیگراذکار کی بھی پابندی رہے۔اور رمضان ہی کی طرح پورے سال مسجدوں کو آباد رکھیں۔

آپ نے مزید کہا کہ عیدکی نمازاداکرنے سے قبل صدقہ فطر اداکرنا ضروری ہے، نمازِعید کیلئے جانے سے قبل اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ نے صدقۂ فطراداکردینے کا حکم دیاہے،تاکہ فقراء، مساکین اور دوسرے ضرورت مندخوشی میں ہمارے ساتھ شریک ہوسکیں۔

آپ نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں مسلمانوں کے لیے آزمائش کا وقت ہے، فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کی شناخت، ان کے وجود اور اسلامی شعائر کو مٹانے اوراس ملک میں اسلامی تاریخ کو مسخ کرنے کے درپے ہیں۔ ملک میں نفرت کی فضا بڑھ رہی ہے، مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہونچانے اور مسلمانوں کی جان و مال کو ضائع کرنے میں لگے ہیں، مسلمانوں کے اوقاف اور ان کی جائدادوں ، مساجد، مقابر ، قبرستانوں اور خانقاہوں کی زمینوں پر قبضے کے منصوبے بن رہے ہیں ۔ اوقاف کی زمینوں پر وقف بل کی تلوار لٹک رہی ہے ۔ لیکن انہیں نہیں معلوم کہ وہ ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کے مہذب ہندوؤں کو چاہیے کے وہ خود کو ملک دشمن طاقتوں سے الگ کریں اور اس کے خلاف با آواز سماج بنے اس سے پہلے کے بہت دیر ہو جائے۔

حضرت امیر شریعت نے مسلمانوں سے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ مسلمانوں کا امتحان لے رہے ہیں اور امتحان میں ہمیشہ صبر کی ضرورت ہوتی ہے. انہوںنے تمام مسلمانوں کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان قرآن کو سمجھنے کی طرف لوٹ چلیں، اور اگلے رمضان تک قرآن کا فہم پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ اپنے رب کو پہچانیں، اپنی عادات کو اسلام کے موافق کریں اور اہل وطن کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ کریں اور ان کے دلوں میں اپنے لیے محبت پیدا کریں۔اوقاف کی جائدادوں اور شعائر اسلام کے تحفظ کے لیےہمیشہ سینہ سپر رہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو حالات کا مقابلہ ایمان و یقین کی پختگی اور اللہ پر کامل توکل کے ساتھ کرنا چاہئے، اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کے لیے اپنے مفاد کو قربان کرنا چاہئے، صبر، شکر، توکل اور برداشت کا دامن تھامے رہنا چاہئے، اور اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اپنے قول و فعل سے کسی کی تکلیف یا پریشانی کا باعث نہ بنیں۔ بلا وجہ سڑکوں کو بلا ک نہ کریں، اگر عید گاہ میں جگہ نہ ہو تو دوسری جماعت کر لیں، اپنی خوشیوں میں غیر مسلم پڑوسیوں کو ضرور شریک کریں۔ کسی بھی طرح کی نعرہ بازی نہ کریں، امن و امان کا ماحول بگاڑنے والوں کی بالکل ہمت افزائی نہ کریں اور ان کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ امن و امان کو بگاڑنے کی کسی سازش کو کامیاب نہ ہونے دیں،قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں اگر کہیں کسی طرح کی کسی شر پسندی کا علم ہو تو امارت شرعیہ یا انتظامیہ کو فوراً مطلع کریں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مضبوط کرنے میں بنیادی کردار ادا کریں۔

آئیے ہم سب اس موقع پر دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ گردش ایام کے رخ پھیر دے اور یہ عید پوری دنیا کے انسانوں کے لیے حقیقی مسرت و شادمانی کی نوید لے کرآئے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com