بڑے ممالک دھمکیاں دیتے رہے ،یورپ سفارتکاری کے جال میں پھنسانا رہا ،مسلم ممالک میںٹگیں کرتے رہے اور امریکہ اپنا کام کرگیا – میڈیا کے مطابق امریکا نے ایران کی تمام ایٹمی تنصیبات کو بمباری کرکے تباہ کردیا فردو جوہری سائٹ حملے میں 6 بنکر بسٹر بم استعمال کیے،ایران نے اس کی تصدیق بھی کردی ،ابھی ہر تفصیل باہر نہیں آئی ہے
، امریکا نے دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹوماہاک میزائل استعمال کیے۔حالانکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس نے حملے سے پہلے اپنی تنصیبات خالی کردی تھیں امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر مزید فضائی حملوں کا کوئی منصوبہ نہیں بنا رہے۔ صدر ٹرمپ کو امید ہے فضائی حملوں سے سفارتکاری کی راہ ہموار ہوگیٹرمپ کا ایران کے لیے پیغام بہت سادہ، مختصر اور براہ راست ہے: مذاکرات کی میز پر آئیں ورنہ مزید حملے کیے جائیں گے۔انھوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو مستقبل میں حملے اس سے بھی زیادہ بدترین ہوں گے اور بہت آسان بھی۔‘
ان حملوں سے قبل کم از کم عوامی طور پر ٹرمپ نے مسلسل مذاکرات پر زور دیا ہے۔اب بھی وہ یہ راستہ کھلا رکھنا چاہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ وہ یہ دھمکی بھی دے رہے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی رہنماؤں پر مزید حملے کیے جا سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ’یا تو امن ہو گا یا پھر ایک ایسا سانحہ جو اس سے بہت بڑا ہو گا جو گذشتہ آٹھ روز کے دوران ایران دیکھ چکا ہے۔‘ہم بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے تہران میں رجیم چینج کے امکان کے بارے میں بات نہیں کی، انھوں نے یہ واضح کیا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ اس کا آپریشن مکمل ہو چکا ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب ایران مذاکرات کی میز پر آئے۔
امریکہ کی جانب سے خطے میں اپنے فوجی اثاثے بھیجے گئے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ فوری طور پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اگر امریکی صدر ایسا چاہیں۔