روس، افغانستان کی طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا

کابل: روس نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو سرکاری سطح پر تسلیم کرتے ہوئے نئے افغان سفیر کی سفارتی اسناد کو قبول کر لیا ہے۔ اس عمل کے بعد روس طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔بی بی سی فارسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اقدام مختلف شعبوں میں ہمارے ممالک کے درمیان دو طرفہ تعمیری تعاون بڑھانے کے عمل کو تیز کرے گا۔‘ یاد رہے کہ بعض ممالک کی جانب سے افغان سفارت خانے کے کچھ حصے طالبان نمائندگان کے حوالے کر دیئے ہیں لیکن ابھی تک طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

گزشتہ سال (2024) کے آخر میں روسی پارلیمنٹ نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے والے قانون کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے تحت طالبان کو روس کی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے بھی نکال دیا جائے گا۔روس کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مغربی سفارت کاروں نے واضح کر رکھا ہے کہ طالبان کو تسلیم کرنے کا راستہ اس وقت تک بند ہے جب تک ان کی حکومت خواتین کے حقوق کا احترام نہیں کرتی۔ افغانستان میں خود کو دوبارہ قائم کرنے کے بعد طالبان نے خواتین پر بہت سی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ خواتین اور لڑکیوں کو کام یا تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہے اور وہ گھر سے باہر جانے کے لیے بھی کسی محرم کی محتاج ہیں۔

واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے بعد کسی بھی ملک نے اس کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا تھا تاہم اس دوران روس بتدریج طالبان کے ساتھ تعلقات استوار کرتا رہا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com