نئی دہلی (ملت ٹائمز۔ایجنسیاں )
بینکوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورٹ کنگ فشر ایئر لائنس کے سربراہ وجے مالیا کو حکم دے کہ وہ ڈی ایگو ڈیل سے ملے 40 ملین امریکی ڈالر لے کر ایک ہفتے کے اندر ہندوستان آئے، اگر وہ پیسے واپس ہندوستان نہیں لاتے، تو کورٹ میں پیش ہوں۔بینک ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ڈی ایگو ڈیل سے ملے 40 ملین ڈالر بچوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے گئے ہیں، اس کا ایک ٹرسٹ بنا رکھا ہے، معاملے کی اگلی سماعت 9؍مارچ کو ہوگی۔غورطلب ہے کہ سپریم کورٹ کنگ فشر ایئر لائنس کے سربراہ وجے مالیا کے معاملے میں سماعت کر رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور دیگر بینکوں نے سپریم کورٹ سے کہاہے کہ مالیا نے کرناٹک ہائی کورٹ کی ہدایت کی خلاف ورزی کرکے ڈی ایگو ڈیل سے ملے 40 ملین ڈالر بچوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے ہیں، بینکوں نے ڈی ایگو ڈیل سے ملے 40 ملین امریکی ڈالر سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس سے پہلے وجے مالیا کی درخواست پر عدالت نے بینکوں کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا،درخواست میں مالیا نے توہین عدالت کے نوٹس کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے،مالیا کا کہنا ہے کہ جائیداد کی تفصیلات سمجھوتے کے لیے دی تھی جبکہ سمجھوتہ نہیں ہو رہا ہے، لہذا کوئی توہین عدالت کا معاملہ نہیں بنتا۔دراصل سپریم کورٹ کنگ فشر ایئر لائنس کے سربراہ وجے مالیا کے خلاف توہین عدالت کے معاملے کی سماعت کر رہا ہے،ایس بی آئی اور بینکوں نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست داخل کی ہے ،جس پر عدالت نے مالیا کو نوٹس جاری کرکے پوچھا تھا کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلایا جائے۔ بینکوں کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر مالیا نے سیل بند لفافہ میں جائیداد کی تفصیلات دی، وہ غلط ہے۔اٹارنی جنرل نے عدالت سے کہا کہ مالیا نے اس ڈکلیریشن میں کئی معلومات چھپائی ہے اور جھوٹ بولا ہے۔مالیا نے 2500 کروڑ کے کیش کا لین دین بھی چھپایا ہے جو عدالت کی ہدایت کی توہین ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر مالیا نے ملک و بیرون ملک اپنی جائیداد کی تفصیلات داخل کی تھی ، اس سے پہلے بینکوں کا تقریباً 9000 کروڑ روپے کا قرض ادانہ کرنے کے معاملے میں عدالت نے مالیا کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔