افغانستان میں بھیانک زلزلہ، سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ

پاکستان کی سرحد کے قریب مشرقی افغانستان میں آنے والے 6.0 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق 115 سے زائد زخمیوں کو ننگرہار اور کنڑ صوبوں کے ہسپتالوں میں لایا گیا ہے۔

دوسری طرف کیا جارہا ہے کہ سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں‘ جبکہ بہت سے افراد زخمی ہیں۔ہیلی کاپٹروں کے ذریعے لاشوں کو منتقل کرنے کے ذمہ دار ایک طالبان عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایک گاؤں میں 21 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اب بھی صوبے کے کئی اضلاع میں آفٹر شاکس محسوس کیے جا رہے ہیں۔کنڑ صوبے کے ایک اور عہدیدار نے بتایا ہے کہ بہت بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔تاہم اس مرحلے پر، کوئی بھی صحیح اعداد و شمار فراہم نہیں کر سکتا کیونکہ متاثرہ علاقے دور دراز ہیں اور ان تک پہنچنا مشکل ہے۔کچھ علاقوں میں موبائل نیٹ ورک کام نہیں کر رہے جبکہ دیگر علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث رابطہ سڑکیں منقطع ہیں۔

سنہ 2022 میں مشرقی افغانستان میں 5.9 شدت کے زلزلے سے کم از کم ایک ہزار افراد ہلاک اور دیگر تین ہزار زخمی ہوئے تھے۔ یہ دو دہائیوں کے دوران ملک میں آنے والا سب سے بدترین زلزلہ تھا۔

اگرچہ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت کم تھی، لیکن اس کی گہرائی صرف 10 کلومیٹر تھی جو زیادہ تباہی کی وجہ بنی۔اتوار کو آنے والے زلزلے کی گہرائی آٹھ کلومیٹر سے بھی کم تھی جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد کے ہلاک یا زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔ افغانستان میں زلزلے سے نقصانات کی دوسری بڑی وجہ وہاں کی کمزور عمارتیں ہیں۔ یہاں زیادہ تر گھر مٹی کی اینٹوں یا کمزور کنکریٹ سے بنے ہیں جو زلزلے برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com