صنعائ(16نومبر۔ایجنسیاں)
سعودی عرب کی جانب سے یمن کی بندرگاہوں کے محاصرے کے بعد خطے میں تیزی سے بڑھتی ہوئی کشیدگی بالآخر اس نہج کو پہنچ گئی ہے کہ صورتحال نا صرف سعودی عرب کے لئے خطرناک ہو گئی ہے بلکہ ایک نئی جنگ کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔
میڈیا کے مطابق سعودی محاصرے کے جواب میں یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے انتہائی خطرناک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یمن کی بندرگاہوں کا محاصرہ ختم نا ہوا تو سعودی عرب کے تیل لیجانے والے بحری جہازوں کو سمندر میں ڈبو دیا جائے گا، جبکہ سعودی اتحاد میں شامل ممالک کے بحری جہازوں اور آئل ٹینکروں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔
ویب سائٹ آر پی فرنٹ کے مطابق اتوار کے روز حوثی باغیوں کے سربراہ محمد الحوثی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں مزید کہا گیا کہ بحیرہ احمر سے گزرنے والی عالمی بحری ٹریفک اور آئل ٹینکروںکو ان کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ اب سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے خلاف وہ اقدامات بھی کئے جائیں گے جو اب تک نہیں کئے گئے تھے۔
یہ دھمکیاں سعودی عرب کی جانب سے یمنی بندرگاہوں کو بلاک کرنے کے اقدام کے بعد سامنے آئی ہیں۔سعودی عرب کا موقف ہے کہ ان بندرگاہوں کو باغیوں تک ہتھیار پہنچانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لہٰذا باغیوں کے حملوں کا سدباب کرنے کے لئے ان تک رسائی بند کرنا ضروری ہوگیا تھا۔