روم: ( ملت ٹائمز / یو این آئی) لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے کی وجہ سے میں 100 سے زیادہ تارکین وطن کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے ۔ اب تک یہاں سے پانچ لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ ایک امدادی ادارے نے یہ اطلاع دی۔ اس علاقے میں کام کرنے والے ایک گروپ پروایکٹیو اوپن آرمز نے بتایا کہ کل صبح ایک کشتی کے ڈوبنے کے بعد ایک اور کشتی کو ڈوبتے دیکھا گیا تھا۔ ہم نے پانچ لاشیں باہر نکالیں ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ جن پانچ لاشوں سمندر سے کو نکالا گیا ہے وہ نوجان لڑکوں کی ہیں اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ وہ ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔ اٹلی کے ساحلی محافظوں نے بھی پانچ ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ پروایکٹیو کی ترجمان لورا لانُجا نے کہا کہ کشتی کے سائز سے پتہ چلتا ہے کہ اس میں 100 سے زیادہ افراد سوار ہوں گے۔
امدادی کام میں شامل اٹلی کے کوسٹ گارڈ کے ایک ترجمان نے پانچ لاشیں برآمد ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاشوں کو پروایکٹیو گروپ کے جہاز گولفو اجورو پر رکھا گیا ہے اور یہ جہاز کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے یہیں تعینات رہے گا۔
یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ایک معاہدے کے بعد یونان جانے جانے والے راستے کو بند کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں بڑی تعداد میں تارکین وطن اب بحیرہ روم کے راستے اس طرف آتے ہیں۔ قیام کے لئے بین الاقوامی تنظیم کے مطابق اس سال اب تک بحیرہ روم پار کرنے کی کوشش میں 559 تارکین وطن کی موت ہو چکی ہے وہیں گزشتہ سال کل 5000 تارکین وطن کو اسی کوشش میں اپنی جان گنوانی پڑی تھی۔