ترک صدر اردگان کے 12محافظوں کی گرفتاری کا فیصلہ غلط،امریکی سفیر دفترخارجہ طلب،فیصلے کو کالعدم قراردینے کا مطالبہ

انقرہ(ملت ٹائمزایجنسیاں)
صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران اپنے صدارتی محافظوں کی گرفتاری کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔صدر ایردوان نے امریکی حکومت کے گرفتاری کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محافظ میری حفاظت نہیں کریں گے تو اورکیا کریں گے ۔یاد رہے کہ16 مئی کے دورہ امریکہ کے دوران علیحدگی پسند تنظیم پی کے کے کے ایک گروپ نے واشنگٹن میں ترک سفارت خانے کے سامنے جمع ہونے والے ترک باشندوں پر حملہ کر دیا تھا جس پر صدر ایردوان کے محافظوں نے مداخلت کی تھی۔ اس واقعے کے بعد امریکی حکام نے ترک محافظوں کے خلاف تحقیقات کرتےہوئے ان کے خلاف گرفتاری کا حکم نامہ جاری کر دیا۔ ترک دفتر خارجہ نے بھی امریکی سفیر جان باس کو طلب کرتے ہوئے اس فیصلے پر احتجاج کیا اور اسے غیر منصفانہ قرار دیا۔
امریکہ کی جانب سے صدر رجب طیب ایردوان کے بعض حفاظتی اہلکاروں کی گرفتار ی کے فیصلے کی اطلاع پانے پر امریکہ کے انقرہ میں سفیر جان باس کو دفتر خارجہ طلب کرتے ہوئے اس فیصلے کے ناقابل ِ قبول ہونے کا کہا گیا ہے۔
دفتر ِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ “واشنگٹن میں سفیر ِترکی کی رہائش گاہ کے سامنے 16 مئی کے روز پیش آنے والے واقعات کے باعث امریکی عدالت کی جانب سے بعض ترک شہریوں اور صدر ِ محترم کے گارڈز کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے فیصلے کے بعد امریکی سفیر کو ہمارے انڈر سیکرٹری نے اپنے دفتر طلب کیا ہے۔”
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ “امریکی سرکاری اداروں کی جانب سے لیا گیا مذکورہ فیصلہ غلط اور قانونی جواز سے عاری ہے۔ اس حوالے سے امریکی سفیر کو ضروری آگاہی کراتے ہوئے اس غلط فیصلے کو کالعدم قرار دیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔