سعودی عرب اور ایران کی دشمنی بہت جلد ہوسکتی دوستی میں تبدیل

تہران(ملت ٹائمزایجنسیاں)
ایک عرصے سے ایران اور سعودی عرب کے بارے میں سوائے لڑائی جھگڑے کے کوئی خبر سامنے نہیں آئی تھی لیکن پہلی بار تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح یہ خبر سامنے آئی ہے کہ دونوں ممالک جلد اعلٰی سطحی سفارتی رابطوں کا آغاز کرنے والے ہیں تاکہ بگڑے ہوئے حالات کو پھر سے نارمل کیا جا سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی سٹوڈنٹس نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ سفارتی دوروں کا آغاز حج کے بعد ستمبر کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔ ان دوروں کیلئے سفیروں کو ویزے بھی جاری کردئیے گئے ہیں اور ضروری انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ شام، عراق اور یمن کے تنازعات نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو سخت کشیدہ کررکھا ہے اور خصوصاً گزشتہ سال سے اس کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارتخانے پر حملہ کیا جس کے بعد سعودی عرب نے ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کردئیے تھے۔ا یران کی حمایت کے الزام میں سعودی عرب نے قطر کے ساتھ بھی سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں۔
گزشتہ سال جون میں تہران میں ہونے والے دہشتگردی کے حملوں کیلئے ایرانی حکومت نے سعودی عرب کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔ ان حملوں نے 18 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے اور ان کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔