نئی دہلی(ملت ٹائمزمحمد قیصرصدیقی)
ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا میںمیانمار کے مسلمان موضوع بحث ہیں اور انہیں تحفظ فراہم کرنے پر غور وخوض کا سلسلہ جاری ہے حکومت ہند صہیونی نقش قدم پر چلتے ہوئے یہا ں مقیم برمی مہاجرین کو میانمار واپس بھیجنے کا عمل شروع کردیاہے اور یہ اس فیصلہ کو عملی جامہ ایسے وقت میں پہنایا جارہاہے جب وزیر اعظم نریندر مودی میانمار کے دوروزہ دورے پر ہیں اور وہاں کے لیڈروں سے وہ ملاقات کررے ہیں ۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ کرن رجیجو کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو برما واپس بھیجنے کی کارروائی قانون کے مطابق ہو گی ،روہنگیا کے 40ہزار مسلمان ہندوستان میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں ،مودی سرکار انہیں میانمار واپس بھیجنے کی کارروائی کر رہی ہے اور یہ کارروائی مکمل طور پر قانون کے مطابق ہو گی۔ روہنگیا مسلمانوں پر مودی حکومت کی کارروائی کی بعض بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مذمت کرنے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ہندستان میں یہ غیرقانونی تارکین وطن ہیں،خواہ وہ اقوام متحدہ میں رجسٹرڈ ہوں یا نہیں ہوں، بین الاقوامی ادارے پناہ گزینوں کے معاملہ پر ہندوستان کو درس دینے کی کوشش نہ کریں۔ ہندستان جمہوری ملک ہے اور ہندستان نے سب سے زیادہ پناہ گزینوں کو پناہ دی ہے، حکومت ہند انہیں سمندر میں نہیں پھینک رہی ہے اور نہ ہی گولی ماررہی ہے، انہیں واپس بھیجنے کا کام قانون کے مطابق کیا جا رہا ہے،مودی حکومت نے ملک میں غیرقانونی طریقہ سے موجود 40ہزار سے زائد روہنگیا لوگوں کو واپس ان کے ملک میانمار بھیجنے کا عمل شروع کیا ہے۔