ڈھاکہ(ملت ٹائمز)
ترک خاتون اول آمنہ اردگان نے کہا ہے کہ یہ بات انتہائی ناقابل یقین، حیرت انگیز اور افسوسناک ہے کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے اس دور میں بھی میانمار کی حکومت ایک شرمناک انسانی المیے کو پروان چڑھا رہی ہے اور عالمی برادری بے حسی کے ساتھ صرف تماشا دیکھ رہی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ترک خاتون اول آمنہ اردگان نے سیاسی عمائدین اور ترک امدادی اداروں کے سربراہوں کے ساتھ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا پہنچیں۔ انہوں نے ڈھاکا سے کاکسس بازار کا رخ کیا، جہاں برما (میانمار) سے آئے ہوئے ستم رسیدہ روہنگیا مسلمانوں کے کٹو پالونگ کیمپ میں امدادی سامان تقسیم کیا۔ وفد کے بعد اکیلے بنگلا دیش پہنچنے والے تک وزیر خارجہ کاو¿ سوغلو بھی ہناہ گزین کیمپ پہنچے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایمن اردوگان نے کہا کہ یہ بات انتہائی ناقابل یقین، حیرت انگیز اور افسوسناک ہے کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے اس دور میں بھی میانمار کی حکومت ایک شرمناک انسانی المیے کو پروان چڑھا رہی ہے اور عالمی برادری بے حسی کے ساتھ صرف تماشا دیکھ رہی ہے۔ روہنگیائی مسلمانوں پر میانمار کی حکومت جو مظالم ڈھا رہی ہے انہیں دیکھ کر ایسا کوئی بھی انسان لاتعلق نہیں رکھتا جس کے سینے میں درد مند دل ہو۔
ترک خاتون اول نے کہا کہ روہنگیائی مسلمانوں کی مدد کے لیے ترکی سے جو بھی بن پڑا وہ کرے گا اور اس معاملے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی اٹھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ روہنگیائی مسلمانوں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ عورتوں اور بچوں کو انسانیت سوز مظالم کا سامنا ہے۔ ہم یہ کہتے ہوئے نظر نہیں چرا سکتے کہ یہ ہمارا مسئلہ نہیں۔
آمنہ اردگان کے ساتھ آنے والے وفد میں ان کا سب سے چھوٹا بیٹا بلال، خاندانی و معاشرتی امور کی وزیر فاطمہ بتول ساین کایا، حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی استنبول کے نائب سربراہ راوزا کاواشیکان اور دیگر شامل ہیں۔