افریقی اتحاد افواج کو سعودی عرب کی جانب سے 10 ارب ڈالر کی امداد

ریاض(ایجنسیاں)
سعودی عرب خود معاشی مسائل سے ضرور دوچار ہے لیکن اس کی جانب سے نئے فوجی اتحاد قائم کرنے اور ان اتحادوں کے تحت بننے والی افواج کی فراخ دلانہ مدد میں کوئی کمی دکھائی نہیں دے رہی۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، جو کہ ملک کے وزیر دفاع بھی ہیں، اعلان کر چکے ہیں کہ ان کا ملک ناصرف مشرق وسطیٰ میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کرے گا بلکہ دنیا بھر کے مسلم ممالک کو دہشتگردی کے عفریت پر قابو پانے میں مدد فراہم کرے گا۔ سعودی عرب کی جانب سے مغربی افریقہ میں دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والی افریقی اتحادی فوج کو 10 کروڑ ڈالر (تقریباً 10 ارب پاکستانی روپے) کی امداد بھی اسی حکمت عملی کا حصہ نظر آتی ہے۔
افریقی اتحادی فوج کے رکن ملک مالے کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں مغربی افریقہ کے ساہل ریجن میں کی جارہی ہیں۔ جی فائیو ساہل عسکری اتحاد کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کے لئے پہلے سال میں 50کروڑ ڈالر (تقریباً 50 رب پاکستان روپے)کی ضرورت ہے۔ اس عسکری اتحاد میں مالے، موریطانیہ، نائیجیر، برکینا فاسو اور چاڈ کے فوجی دستے شامل ہیں۔
ساہل ریجن میں القاعدہ اور داعش کی جانب سے دہشتگردی کی متعدد کارروائیاں کی جاچکی ہیں۔ رواں سال اکتوبر میں اس خطے میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے اس عسکری اتحاد کے لئے امداد کا وعدہ مالے کے وزیرخارجہ کے گزشتہ ماہ دورہ سعودی عرب کے دوران کیا گیا تھا۔