کشن گنج: (ایم این این) گزشتہ کی دنوں سے بہار کے مختلف اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں خصوصاً سیمانچل کا خطہ بری طریقہ سے متاثر ہوا ہے، سیلاب کے قہر سے علاقہ کا برا حال ہے،درجنوں لوگ سیلاب کی زد میں آنے سے اپنی زندگیاں گواں بیٹھے ہیں، کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں ، سیکڑوں لوگوں کے مکانات منہدم ہوگئےہیں، بیشمار سڑکیں کٹ گئیں ہیں جس سے آمد ورفت کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ہے، اس مصیبت کی گھڑی میں بہت جب سے سماجی اور فلاحی اداروں نے مدد کا ہاتھ بڑھایا اور لوگوں کو سہارا دینے کی کوشش کی، لیکن میں لوگوں کی آنکھوں میں بےاطمنانی اور کسم وپرسی دیکھ رہا ہوں گویا
کہ انکی نگاہیں اپنے بیلوث رہنما وقائد اور علاقہ کے سچے محسن و خیرخواہ مولانا اسرارالحق قاسمی رحمۃاللہ علیہ کا انتظار کررہی ہیں، لیکن ہمارا عقیدہ ہے اور خدا کا قانون بھی یہ ہی ہے کہ اب وہ دوبارہ نہیں آئنگے، لہذا اب ان راہ تکتی نگاہوں میں چمک لانے کا کام انکے سچے چاہنے والوں کا ہے کہ وہ آگے آئیں اور اسکا بیڑھ اٹھائیں کہ یہ ہی حضرت کو سچی خراج عقیدت ہوگی، آج میں آپکے بیچ حضرت کے اس انسانی خدمت کے مشن سے جڑنے کا عملی ثبوت ہی پیش کرنے آیا ہوں، ان باتوں کا اظہار بیباک شاعر اور فعال سماجی کارکن جناب عمران پرتاب گڑھی صاب نے کیا اور مزید کہا کہ ملی گرلس اسکول کے اس عالی شان ھال میں اس سے پہلے بھی حاضری کی سعادت حاصل ہوچکی ہے تب ہمارے سرپرست اور مخدوم حضرت رحمت اللہ علیہ ہمارے درمیان موجود تھے، آج اتنی بڑی تعداد کے باوجود خود کو تنہا اور یتیم محسوس کر رہا ہوں، لیکن حضرت کے اس مثالی اور انقلابی اسکول کو دیکھ کر دل کو سکون مل جاتاہے اور دل یہ کہنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ حضرت اپنے کاموں کے ذریعہ تاقیامت زندہ و تابندہ رہینگے اور ہم ان سے روشنی حاصل کرتے رہینگے ان باتوں کا تذکرہ عمران پرتاب گڑھی صاحب نم آنکھوں سے کررہے تھے جسے سن کر سامعین اور اسکول کے طالبات کی یادیں بھی تازہ ہوگیئں اور اپنے جذبات پر قابو نا رکھ سکے۔ اس سے پہلے حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے صاحب زادہ اور ملی گرلس اسکول کے ڈائریکٹر جناب مولانا سعود عالم ندوی ازھری نے مہمان ذی وقار اور انکے رفقاء کا پرزور استقبال کیا اور ملی گرلس اسکول کے خدمات اور اسکی ٹھوس تعلیمی و تربیتی نظام پر روشنی ڈالتے ہوۓ عمران پرتاب گڑھی کا اسکول اور مولانا کے مشن سے والہانہ عقیدت پر تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے مصیبت کے اس لمحہ میں کشن گنج کے لوگوں کی مدد کے لیے جو تعاون کا ہاتھ بڑھا یا ہے اسکے لیے ہم سب آپکے ممنون رہینگے، اس موقع پر حضرت کے چھوٹے صاحب زادہ جناب فہد صاحب نے کہا کہ آپ کا جو تعلق والد محترم سے تھا اور جو پیار وہ آپکو دیتے تھے اس میں کوئ کمی نہیں آۓ گی اور یہ رشتہ تاحیات قائم رہے گا، اس موقع پر اسکول کی پرنسپل محترمہ تجلی صاحبہ اور لیکچرر محترمہ مسرورہ فہد صاحبہ کے علاوہ جناب غازی صاحب، مکھیا صابر، جناب فیصل صاحب پرمکھ امتیاز صاحب اور سکول کے جملہ اساتذہ اور اسٹاف اور طالبات موجود تھیں، پروگرام کے بعد عمران صاحب نے مع رفقاء کے قبر کی زیارت اور حضرت کے برادران سے طویل گفتگو بھی کی۔ اس کے بعد متأثرہ علاقہ کا دورہ کرکے ریلیف کا کام بھی کیا۔